1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں پروازوں کی مکمل بحالی آج سے متوقع

22 اپریل 2010

یورپ میں ایئرٹریفک کنٹرول کے ادارے یورو کنٹرول نے توقع ظاہر کی ہے کہ جمعرات کو خطے میں پروازوں کی آمدورفت مکمل بحال ہو جائے گی۔ بدھ کو فضائی کمپنیوں نے یورپ میں آپریشن شروع کیا اور شیڈول کی گئی متعدد پروازیں چلائی گئیں۔

https://p.dw.com/p/N2Yt
تصویر: AP
NO FLASH Luftverkehr Flugzeug Frankfurt NO FLASH
بدھ تک 95 ہزار پروازیں متاثر ہوئیںتصویر: picture alliance / dpa

جرمن ایئرلائن لفتھانزا نے جمعرات کو اپنی 100 فیصد یعنی تقریبا 18 سو پروازیں چلانے کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو اس کی سات سو پروازیں ممکن ہو سکیں۔ ایئرفرانس کا بھی یہی کہنا ہے کہ اس کی سروسز معمول پر آ گئی ہیں۔ تاہم شمالی یورپ کے بعض علاقوں کے لئے اس کی پروازیں تاحال معطل ہیں۔

دوسری جانب ٹرانس اٹلانٹک سروسز معمول کی سطح پر آ گئی ہیں اور بدھ کو اس خطے سے 338 پروازیں یورپ پہنچیں۔ بدھ کو لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر 90 فیصد پروازیں شیڈول کے مطابق رہیں۔

اُدھر ڈنمارک، ناروے اور سویڈن نے بھی بالآخر اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں جبکہ فن لینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے کچھ علاقوں پر یہ پابندی ابھی برقرار ہے۔

گزشتہ ہفتے آئس لینڈ میں آتش فشاں کی راکھ کے باعث بدھ تک مجموعی طور پر 95 ہزار پروازیں متاثر ہوئیں۔ اس دوران بعض ایئرلائنوں نے تجرباتی پروازوں کا اہتمام کرنے کے بعد حکام پر پابندی اٹھانے کے لئے زور دیا۔

فضائی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اس عرصے میں صنعت کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ ایئرٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے یورپی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس نقصان کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے متاثرہ کمپنیوں کو معاوضہ دیں۔

Flugchaos Passagiere Chaos Flughafen
ہزاروں مسافر بدھ کو بھی اپنی منزلوں پر نہ پہنچ سکےتصویر: AP

دوسری جانب پروازوں کے متاثر ہونے کے چھٹے روز بدھ کو بھی دُنیا بھر میں ہزاروں مسافر اپنی منزلوں پر نہ پہنچ سکے۔ یورپ میں ایئرلائنوں کی جانب سے آپریشن بحال کئے جانے کے باوجود متعدد پروازیں منسوخی یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔

اُدھر آئس لینڈ میں حکام نے بتایا کہ آتش فشاں اپنا اسّی فیصد اثر کھو چکا ہے۔ تاہم صورت حال کوئی بھی رُخ اختیار کر سکتی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں