1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ پہنچنے کا جنون، پانچ ہزار ڈوبتے مہاجرین بچا لیے گئے

عابد حسین
20 مئی 2017

بحیرہ روم کے راستے یورپ پہنچنے والے پانچ ہزار مہاجرین کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا۔ آج ہفتے کے روز دو ہزار سے زائد مہاجرین کو اطالوی کوسٹ گارڈز نے سمندر برد ہونے سے بچایا۔

https://p.dw.com/p/2dIVu
Libyen Küstenwache
تصویر: picture alliance/AP Photo/M. Ben Khalifa

لیبیا اور اٹلی کے کوسٹ گارڈز کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق جمعرات اٹھارہ مئی سے آج ہفتہ بیس مئی کے دوران پانچ ہزار کے قریب مہاجرین کو بحیرہ روم میں غرق ہونے سے بچا لیا گیا۔

اس بیان کے مطابق جمعرات کے روز 23 سو مہاجرین کو بحیرہ روم کے کھلے سمندری علاقے میں ڈوبنے سے بچانے والے اطالوی کوسٹ گارڈز تھے جبکہ گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران لیبیا کے ساحلوں کے قریب سمندری نگرانی پر مامور اہلکاروں نے 580 مہاجرین کو بچایا۔ ان مہاجرین کو لیبیائی کوسٹ گارڈز نے واپس اپنے ملک پہنچا دیا۔

اطالوی حکام کے مطابق اُن کے کوسٹ گارڈز نے آج ہفتہ بیس مئی کی صبح میں 21 سو مہاجرین کو کھلے سمندر میں سے اپنی تحویل میں لیا۔ یہ مہاجرین سترہ کمزور کشتیوں پر سوار ہو کر اٹلی پہنچنے کی کوشش میں تھے۔ ان میں سے ایک مہاجر ڈوب کر ہلاک ہو گیا اور اُس کی نعش بھی کوسٹ گارڈز نے سمندر سے نکال لی ہے۔ آج صبح بچائے گئے مہاجرین میں چھ ہفتے کا ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔ کچھ مہاجرین کو فوری طبی امداد کی ضرورت تھی اور انہیں اسپیڈ بوٹ کے ذریعے طبی مراکز تک لایا گیا۔

Spanien Boot der Küstenwache im Hafen von Tarifa
بحیرہ روم میں آج کل اطالوی کوسٹ گارڈز کے بحری جہازوں کے ہمراہ ایک ہسپانوی بحری جہاز بھی گشت پر مامور ہےتصویر: Getty Images/AFP/M. Moreno

مہاجرین کے نگران اداروں کے مطابق رواں برس اٹلی کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں خاصا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اب تک 46 ہزار مہاجرین بحیرہ روم کے راستے سے اٹلی کے ساحل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ اضافہ 30 فیصد سے زائد بتایا گیا ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن برائے مہاجرین کے مطابق سمندر میں نگرانی کے عمل میں اضافے کے بعد اب یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والا ہر چالیسواں مہاجر ڈوب کر ہلاک ہو رہا ہے۔ بحیرہ روم میں آج کل اطالوی کوسٹ گارڈز کے بحری جہازوں کے ہمراہ ایک ہسپانوی بحری جہاز، دو مال بردار بحری جہاز اور چند غیر سرکاری تنظیموں کی امدادی کشتیاں بھی مہاجرین کی زندگیاں بچانے کی کوششوں میں شریک ہیں۔ ادارے کے مطابق بحیرہ روم میں رواں برس کے دوران اب تک ڈوبنے والے مہاجرین کی تعداد 1244 ہے۔