1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ کو ’مشکل ترین چیلنج‘ کا سامنا ہے، میرکل

15 نومبر 2011

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یورپ کو دوسری عالمی جنگ کے بعد مشکل ترین چیلنج کا سامنا ہے۔ انہوں نے یہ بات یورو زون کو درپیش حالیہ مالیاتی بحران کے تناظر میں کہی۔

https://p.dw.com/p/13AXs
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: picture-alliance/dpa

انگیلا میرکل نے اس مؤقف کا اظہار پیر کو حکمران جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے ہزاروں مندوبین سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے اپنی پارٹی پر زور دیا کہ وہ خطے میں قرضوں کے سنگین ہوتے ہوئے بحران کے حل کے لیے یورو کے بارے میں اپنے اندیشوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے قریبی سیاسی انضمام کو قبول کرے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطا بق جرمن شہر لائپزش میں پارٹی کانگریس سے اپنے ایک گھنٹہ طویل اس خطاب میں میرکل نے یورپ کے بحران کے حل کے لیے کوئی نیا خیال پیش نہیں کیا۔

یہ بحران پہلے ہی نہ صرف آئرلینڈ، پرتگال اور یونان کو بیل آؤٹ لینے پر مجبور کر چکا ہے بلکہ اس کی وجہ سے13 برس پرانی مشترکہ کرنسی یورو کے مستقبل پر بھی خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

جرمنی یورپ کی سب سے بڑی اقتصادی طاقت اور یورو زون کی بحران زدہ ریاستوں کو دیے جانے والے امدادی پیکج میں سب سے زیادہ حصہ ادا کرنے والی ریاست ہے۔ اس حوالے سے میرکل کا کہنا ہے کہ جرمنی کو آنے والے دِنوں میں مزید قربانیاں دینا ہوں گی۔

انہوں نے کہا: ’’ہماری نسل کو درپیش چیلنج یہ ہے کہ وہ اس کام کو ختم کریں، جو ہم نے یورپ میں شروع کیا۔ وہ کام دھیرے دھیرے سیاسی اتحاد کو ممکن بنانا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’دوسری عالمی جنگ کے بعد سے یورپ اپنے مشکل ترین مرحلوں میں سے ایک سے گزر رہا ہے، یا شاید اِسے اُس وقت کے بعد کے مشکل ترین دَور کا سامنا ہے۔‘‘

CDU Parteitag November 2011 Saal Podium Leipzig
میرکل کا خطاب ایک گھنٹہ جاری رہاتصویر: dapd

حکمران جماعت کے اس دو روزہ اجلاس کا مرکزی موضوع دراصل تعلیمی پالیسی تھا، لیکن یورپ کا مالیاتی بحران اس پر چھایا رہا۔

اس اجلاس میں شریک مندوبین کا کہنا تھا کہ مالیاتی بحران سے نکلنے کے لیے زیادہ سے زیادہ انضمام کو ہی قبول کرنا ہوگا اور اس کے لیے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں