1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونانی وزیر اعظم سِپراس نے استعفٰی دے دیا

عدنان اسحاق21 اگست 2015

یونانی وزیراعظم الیکسِس سِپراس نے نئے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیا ہے۔ سِپراس کے مطابق نئی آنے والی حکومت کو تین سالہ بچتی اور اصلاحاتی پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لیے عوامی حمایت حاصل ہو گی۔

https://p.dw.com/p/1GJCJ
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Vlachos

ٹی وی پر اپنے خطاب میں الیکسِس سِپراس نے 86 ارب یورو کے حال ہی میں منظور کردہ بچتی پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے اسے یونان کے مسائل کا آخری اور بہترین حل قرار دیا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ ممنکہ طور پر عام انتخابات بیس ستمبر کو کرائے جائیں گے۔ سِپراس کے بقول، ’’ہم اس معاہدے کو حاصل نہیں کر سکے، جس کی ہم جنوری میں امید کر رہے تھے لیکن اس کے باوجود ہم بہترین نتیجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ان شرائط کو پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ تاہم اس کے ساتھ یونان کو اس معاہدے کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے کی کوششیں بھی جاری رہیں گی۔‘‘

اپنے سات ماہ کے اقتدار کے دوران سِپراس قرض فراہم کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شرائط پر مذاکرات کرتے رہے، تاہم آخر میں یونان کو دیوالیہ پن سے بچانے کے لیے انہیں سخت شرائط تسلیم کرنا ہی پڑیں۔ یورپی یونین میں یورو ورکنگ گروپ کے سربراہ تھوماس ویزر نے کہا ہے کہ الیکسِس سِپراس کے مستعفی ہونے اور نئے انتخابات کے اعلان سے یونان کو دیے جانے والے بیل آؤٹ پیکج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ’’سِپراس کی جانب سے ایسا قدم اٹھائے جانے کی امید تھی اور بہت سے یونانی ایک واضح ساخت والی حکومت کی خواہش بھی کر رہے تھے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اکتوبر میں یونانی حکام کے ساتھ قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے موضوع پر ایک اجلاس طے ہے اور امید ہے کہ اس سلسلے میں مزید بہتری آئے گی۔

Griechenland Syriza Partei Logo
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق سیریزا کا انتہائی بائیں بازو کا یہ دھڑا بچتی اقدامات کے خلاف سنجیدگی سے اپنی ایک نئی جماعت بنانے کا سوچ رہا ہےتصویر: picture-alliance/NurPhoto

اسی دوران یونانی جماعت سیریزا کا ایک دھڑا الیکسِس سِپراس کے وزارت عظمٰی سے مستعفی ہونے اور نئے انتخابات کرانے کے فیصلے پر آج جمعے کے دن اپنا ردعمل ظاہر کرے گا۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق سیریزا کا انتہائی بائیں بازو کا یہ دھڑا بچتی اقدامات کے خلاف سنجیدگی سے اپنی ایک نئی جماعت بنانے کا سوچ رہا ہے۔ اس دھڑے کے مطابق اس کی تحریک اُن 62 فیصد یونانیوں کی نمائندگی کرے گی، جنہوں نے پانچ جولائی کو کرائے جانے والے ریفرنڈم میں بچتی پالیسیوں کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ تاہم اس حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کہ آیا یہ دھڑا مالیاتی اور انتظامی حوالے سے اس قدر مضبوط ہے کہ ایک آزاد اور خود مختار سیاسی جماعت کے طور پر کام کر سکے۔

الیکسِس سِپراس کے مستعفی ہونے کے بعد قدامت پسند ایک حکومتی اتحاد بنانے کی کوششوں میں ہیں تاکہ نئے انتخابات کے انعقاد کو روکا جا سکے۔ ملکی صدر پروکوپس پاؤلوپولس نے قدامت پسند جماعت نیا ڈیموکراٹیا ND کو اس سلسلے میں بات چیت کے لیے تین دن کا وقت دیا ہے۔