1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کا بحران اور یورپی مالیاتی فنڈ کی تجویز

9 مارچ 2010

قرضوں کے بوجھ تلے دبے غیر معمولی معاشی بحران کے شکار ملک یونان کی صورتحال کے سبب یورپ میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/MNcB
جرمن وزیر مالیات والفگانگ شوئبلےتصویر: AP

وفاقی جرمن وزیر مالیات والفگانگ شوئبلے نے عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی طرز کا ایک یورپی مالیاتی فنڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ جرمنی کے معروف روزنامے ہانڈلس بلٹ میں چھپنے والے انٹرویو میں جرمن وزیر نے کہا کہ یورپی مالیاتی فنڈ کا مقصد آئی ایم ایف کے مقابلے کا ایک نیا ادارہ قائم کرنا نہیں ہے بلکہ یورپ کے لئے ایک ایسے ادارے کے قیام کی ضرورت ہے جو انٹرنیشنل مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے تجربات کی روشنی میں اقتصادی مسائل کے حل کے لئے مؤثر اقدامات کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہو۔

Greece.jpg
یونانی حکومت کے کفایت شعاری منصوبوں کے خلاف مزدور اتحاد نے احتجاجی سلسلے کی دھمکی دی ہےتصویر: AP

ایک یورپی مانیٹری یا مالیاتی فنڈ۔ پہلی نظر میں تو یہ بہترین حل دکھائی دیتا ہے، ایک بڑے اور نہایت پیچیدہ اقتصادی مسئلے کا۔ جو بظاہر یورپی یونین کے لزبن معاہدے کے آرٹیکل نمبر 125 کی’No Bail Out‘ شق کے عین مطابق ہوگا۔ یعنی یورپی یونین کا ایک رکن ملک کسی دوسری رکن ریاست کے قرضوں کا ذمہ دار نہیں۔ تاہم یورپی وزرائے مالیات کا یہ سوال بالکل جائز ہے کہ آیا ’بیل آؤٹ‘ پر پابندی کا معاملہ یونین میں شامل کسی بھی رکن ملک کے دیوالیہ ہونے تک کھنچ سکتا ہے؟۔ ’بیل آؤٹ ‘پابندی دراصل دیوالیہ پن کے خطرات کے بغیر ناتو قابل اعتبار نا ہی موثر ہو سکتی ہے۔

اس اعتبار سے ایک یورپی مالیاتی فنڈ کا قیام درست عمل ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ فنڈ لزبن معاہدے کو مجروح کئے بغیر یونان جیسے ملک کی مدد کرے گا تاہم یورپی مالیاتی فنڈ کے ایک ٹھوس منصوبے کے مقاصد کچھ اور ہیں۔ یوروزون میں شامل ممالک کے وزرائے مالیات دراصل یونان کی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے لئے واشنگٹن تک رسائی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں، کیوں کہ اس سے یورپی یونین کے ممالک کی ساکھ کمزور ہو گی اور عالمی مالیاتی فنڈ یہ تاثر لے گا کہ یورو زون خود اپنے اندر پائے جانے والے بحران کا حل تلاش کرنے کا اہل نہیں۔

اس اعتبار سے جرمن وزیر کی طرف سے پیش کردہ یورپی مالیاتی فنڈ کے قیام کی تجویز خاطر خواہ نتائج کا باعث نہیں بن سکتی۔ ویسے بھی جب تک یورپی یونین میں شامل رکن ممالک اس تجویز پر بحث و مباحثے کے طویل عمل کے بعد کسی یورپی دارلحکومت میں واقعی یورپی مالیاتی فنڈ کا کام شروع کریں گے تب تک یونان کے مالیاتی بحران کا شاید خاتمہ بھی ہو چکا ہو۔

IMF befürchtet Verluste von 945 Milliarden Dollar durch Finanzkrise
واشنگٹن میں قائم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا صدر دفترتصویر: DPA

یورپی مالیاتی فنڈ کی تجویز کے ضمن میں بہت سے سوالات بھی جنم لیتے ہیں۔ مثلاً یہ کہ اس میں کون سا یورپی ملک کتنے فنڈ جمع کرے گا۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ جرمن وزیر مالیات وؤلف گانگ شوائبلے کا یہ خیال کہ یورپی مالیاتی فنڈ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے تجربات کی روشنی میں مؤ ثر ادارے کے طور پر کام کر سکتا ہے، محض ایک مفروضہ ہے کیونکہ یورو زون میں شامل تمام ممالک اپنی پالیسیوں پر ہی قائم رہیں گے ۔

تبصرہ : رولف ونکل/ ترجمہ کشور مصطفیٰ

ادارت شادی خان سیف