1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان: ہڑتال کے باعث کاروبار زندگی مفلوج

افسر اعوان6 مئی 2016

یونان میں پبلک ٹرانسپورٹ نظام آج جمعے کے روز مکمل طور پر بند ہے۔ اس کی وجہ ٹریڈ یونینوں کی طرف سے 48 گھنٹے طویل ہڑتال ہے جو ٹیکسوں میں اضافے اور پينشن کے نظام میں اصلاحات کے حکومتی منصوبے کے خلاف کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Ij9g
تصویر: Reuters/A. Konstantinidis

یونانی حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ دراصل قرض فراہم کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے مطالبے پر کیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آج جمعہ چھ مئی کی صبح سے یونانی دارالحکومت ایتھنز میں کوئی پبلک ٹرانسپورٹ سروس نہیں چل رہی۔ لیبر یونین کے مطابق میٹرو، ٹرام، بس اور ریل کے ورکرز کی طرف سے آج جمعے کے روز شروع کی جانے والی ہڑتال اتوار تک جاری رہے گی۔ دارالحکومت میں اس وقت دستیاب واحد ٹرانسپورٹ ٹیکسی ہے۔

یونان بھر میں ٹرین سروسز بھی بند ہیں اور مختلف جزائر کو ملانے والی فیری سروسز بھی معطل ہیں۔ پی این او سی فیریرز (PNO seafarers) نامی طاقتور یونین کی طرف سے آج جمعے ہی کے روز سے شروع کی جانے والی ہڑتال منگل کی صبح تک جاری رہے گی۔ تاہم شہروں کو ملانے والی ٹرانسپورٹ سروسز اور فضائی سفر اس ہڑتال سے متاثر نہیں ہوئے۔

Griechenland Generalstreik Demonstration in Athen
تصویر: Reuters/A. Konstantinidis

لیبر یونینوں کی طرف سے ہڑتال کا اعلان جمعرات کے روز کیا گیا۔ اس سے قبل یونانی پارلیمان نے کہا تھا کہ رواں اختتام ہفتہ پر حکومت کی طرف سے پیش کردہ پینشن اور ٹیکسوں کے حوالے سے اصلاحات کے بِل پر بحث ہو گی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس ہڑتال میں صحافیوں کی تنظیم بھی شامل ہو گئی ہے اور آج جمعہ کے روز زیادہ تر پبلک اور پرائیوٹ ریڈیو اور ٹیلی وژن چینلوں نے نیوز بلیٹن نشر نہیں کیے۔

بین الاقوامی قرض دہندہ اداروں کی طرف سے یونان میں پينشن کے نظام میں اصلاحات کا مطالبہ دراصل معاشی مشکلات میں گھرے اس یورپی ملک کو تیسرے امدادی پیکج کے حصول کے لیے بطور شرط رکھا گیا ہے۔ 86 بلین یورو مالیت کے اس پیکج پر اتفاق گزشتہ برس جولائی میں ہوا تھا۔

یونان میں یہ ہڑتال ایک ایسے وقت پر کی گئی ہے جب یورو زون کے وزرائے خزانہ پیر نو مئی کو بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس اجلاس میں یونان کے لیے بیل آؤٹ پیکج پر غور کیا جانا ہے۔ یہ ملاقات ابتدائی طور پر جمعرات پانچ مئی کے لیے شیڈول تھی تاہم یونان کی طرف سے مزید اصلاحات کے مطالبے پر ایتھنز حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان عدم اتفاق کی وجہ سے اسے مؤخر کر دیا گیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق اس اختتام ہفتہ پر دارالحکومت ایتھنز اور یونان کے دیگر شہروں میں احتجاجی مارچ بھی متوقع ہیں۔ آرتھوڈوکس ایسٹر کی وجہ سے یکم مئی کو منائے جانے والے یوم مزدور کی تقریبات بھی اتوار آٹھ مئی کے لیے مؤخر کر دی گئی تھیں۔

یونان کے موجودہ وزیراعظم الیکسس سپراس کی طرف سے بیل آؤٹ کے سوال پر کرائے گئے ریفرنڈم کے بعد یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ یونان میں ہڑتال کی گئی ہے۔