1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یہ پاکستان کا کام لگتا ہے، بھارتی وزیر داخلہ سنگھ

عدنان اسحاق 18 ستمبر 2016

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اُڑی فوجی چھاؤنی پر حملے کی کڑے الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جبکہ دوسری جانب ملکی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نےاس واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1K4Ps
Indien Kaschmir BSF Soldat
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان کے مطابق ایسے اشارے ملے ہیں، جن کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے پاکستان کے دہشت گرد گروپوں کا ہاتھ ہے۔ ان کے بقول پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے اور اسے یہ شناخت دیتے ہوئے تنہا کر دیا چاہیے۔

راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ اُڑی چھاؤنی پر حملہ کرنے والے تربیت یافتہ اور جدید اور خصوصی ہتھیاروں سے لیس تھے۔ راج ناتھ سنگھ کے بقول انہیں اس بات پر انتہائی افسوس ہے کہ پاکستان دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی براہ راست معاونت جاری رکھے ہوئے ہے۔

دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اُڑی کے فوجی اڈے پر حملے کی کڑے الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ بھارتی کشمیر کے فوجی اڈے پر حملہ دہشت گردی کی ایک بزدلانہ کارروائی ہے۔

راج ناتھ سنگھ کے بقول وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ اُڑی کی فوجی چھاؤنی پر حملے اور ان سترہ فوجیوں کی ہلاکت میں ملوث افراد سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔ مودی نے تمام ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم بھی ظاہر کیا۔

بھارتی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حملہ آور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے داخل ہوئے تھے۔ اس بیان کے مطابق حملہ آوروں نے اس دوران ایک ندی پار کی تھی اور پھر سرحد پر لگی باڑ کوتوڑتے ہفتے کی شب ہی اس وسیع و عریض چھاؤنی میں داخل ہو کر کہیں چھپ گئے تھے۔

Indien Rajnath Singh
بھارتی وزیر راج ناتھ سنگھ نےاس واقعے کی ذمہ داری پاکستان پر عائد کی ہےتصویر: Indranil Mukherjee/AFP/Getty Images

ایک سینیئر فوجی افسر نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ ماضی کے مقابلے میں کارروائی اسی وجہ سے مختلف تھی کہ دہشت گردوں نے فوری حملہ کرنے کی بجائے پہلے خاموشی سے چھاؤنی میں داخل ہوئے اور پھر حملہ کیا۔

بھارتی فوج کے کسی مرکز پر آخری مرتبہ رواں برس جنوری میں حملہ کیا گیا تھا۔ اس وقت ریاست پنجاب کی پٹھان کوٹ چھاؤنی میں چھ شدت پسندوں نے داخل ہو کر سات فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ کارروائی چار روز تک جاری رہی تھی۔ پٹھان کوٹ کی فوجی چھاؤنی بھی پاکستانی سرحد کے کافی قریب واقع ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں