1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

14 برس بعد پاکستان میں بین الاقوامی ہاکی کی واپسی

عاصمہ کنڈی
17 جنوری 2018

ورلڈ الیون کی پاکستان میں آمد کے ساتھ ہی 14 برس کے طویل انتظار کے بعد بین لاقوامی ہاکی کی پاکستان میں واپسی بھی ہو رہی ہے۔ دو میچوں کی سیریز کے لیے ورلڈ الیون کے کھلاڑی کراچی پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2qy1Y
ہاکی ورلڈ الیون ٹوورتصویر: DW/T. Saeed

پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان پہلا ہاکی میچ جمعہ 19 جنوری کو کراچی میں عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کی فلڈ لائٹس میں کھیلا جائے گا۔ ہالینڈ کے شہرہ آفاق ہاکی کھلاڑی پال لیجنز سمیت ورلڈ الیون کے پانچ کھلاڑی آج بدھ کو پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ورلڈ الیون میں موجودہ اولمپک چمپیئن ارجنٹائن اورعالمی چمپیئن آسٹریلیا کے علاوہ یورپی چمپیئن ہالینڈ، جرمنی، نیوزی لینڈ اور اسپین کے کھلاڑی شامل ہیں۔ پاکستان کے مشہور پینالٹی کارنر اسپیشلسٹ اور 348 گول کر کے سب سے زیادہ گول کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم رکھنے والے سہیل عباس پہلے میچ میں ورلڈ الیون کی قیادت کریں گے۔ غیرملکی کھلاڑیوں میں ارجنٹائن کے ڈیاگو پیز، اوگسٹین بگالو، جرمنی کے بینی ویس، جسٹس شیروسکی، ہالینڈ کے روڈرک ویستھوپ اور روب ریسکٹر، اسپین کے سائنتی فریسکی اور آسٹریلیا کے گرانٹ شوبر قابل ذکر ہیں۔

Hockey Olympiade 2012
2004ء کی ایف آئی ایچ چمپیئنز ٹرافی کے بعد افغان جنگ کے باعث پاکستان میں بین الاقوامی ہاکی نہیں کھیلی جا سکی۔ تصویر: Getty Images

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری اور ماضی کے عظیم کھلاڑی شہباز سینیئر نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ دنیا کے چوٹی کے کھلاڑیوں کا پاکستان آنا خوشی کی خبر ہے۔ موجودہ ورلڈ ہاکی اسٹارز کے علاوہ پال لیجنز ، فلورس بوولینڈر، اسپین کے جان اسکارے اور جرمنی کے سابقہ کپتان کسٹین بلنک بھی پاکستان آرہے ہیں۔ یہ وہ کھلاڑی ہیں جنہیں پاکستانی عوام آج بھی یاد کرتی ہے۔ ان اسٹارز کے پاکستان آنے سے ملکی نوجوانوں میں ہاکی کا شوق پیدا ہوگا اور کھیلنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

2004ء کی ایف آئی ایچ چمپیئنز ٹرافی کے بعد افغان جنگ کے باعث پاکستان میں بین الاقوامی ہاکی نہیں کھیلی جا سکی۔ شہبازسینیئر کے مطابق ان میچوں کے انعقاد کا مقصد دیگر ممالک کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔

شہباز سینیئر کے بقول، ’’پہلا میچ 19 جنوری کی شام کراچی اور دوسرا 21 جنوری کو نیشنل ہاکی اسٹڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ تماشائیوں کا داخلہ مفت ہوگا۔ مہمان کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ وزرات داخلہ سے سیریز کا این او سی ملنے کے بعد پنجاب اور سندھ کی حکومتیں سکیورٹی کا انتظام سنبھال رہی ہیں۔‘‘

Hockey Olympiade 2012
پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان پہلا ہاکی میچ جمعہ 19 جنوری کو کراچی میں عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔تصویر: Getty Images

پاکستان کو 1994ء کا سڈنی عالمی کپ جتوانے والے کپتان شہباز احمد کے مطابق ان میچوں میں پاکستانی ٹیم ڈویلپمنٹ اسکواڈ کے کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی۔ اس لیے ان مقابلوں کو نمائشی میچوں کا درجہ دیا گیا ہے۔ سیکرٹری پی ایچ ایف نے مزید بتایا کہ ورلڈ الیون سے میچوں کے دوران پاکستان ہاکی فیڈریشن ملک میں اپنی لیگ کرانے کا بھی باضابطہ اعلان کرے گی جو ملک میں کھیل کو دوبارہ عروج پر لے جانے کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔

شہباز احمد کے بقول غیر ملکی عظیم کھلاڑیوں کے علاوہ سمیع اللہ، اصلاح الدین، شہناز شیخ اور حسن سردار جیسے پاکستانی لیجنڈز کو اس موقع پر ہاکی ہال آف فیم میں شامل کیا جائے گا۔

Pakistan Schild Hockey Federation
پاکستان ہاکی فیڈریشن ملک میں اپنی لیگ کرانے کا بھی باضابطہ اعلان کرے گی۔تصویر: DW/T. Saeed

دریں اثنا ورلڈ الیون کے میچوں کا اہتمام کرنے والی نجی کمرشل کمپنی کے ترجمان بدر رفاعی نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ تمام غیرملکی کھلاڑی بدھ کی رات تک کراچی پہنچ جائیں گے۔ رفاعی کے مطابق دونوں میچوں سے قبل شام ساڑھے چھ بجے کراچی اور لاہور کے اسٹیڈیمز میں کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں مقبول گلوکار نغمہ سرا ہوں گے۔

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید