1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

88 سالہ امریکی ڈائریکٹر آرتھر پین کا انتقال

30 ستمبر 2010

Bonnie and Clyde کے نام سے 1967ء میں ایک انقلابی لیکن ساتھ ہی تنقید کا ہدف بننے والی فلم بنانے والے ہدایتکار آرتھر پین کی موت کی تصدیق ان کے مالیاتی مشیر اور دوست Evan Bell نے کی۔

https://p.dw.com/p/PQiD
تصویر: AP

آرتھر پین کا شمار اُن شخصیات میں ہوتا ہے، جنہوں نے پہلے پہل 1950ء کی دہائی میں امریکہ میں لائیو ٹیلی وژن ڈرامہ شروع کیا۔ پین نے امریکی سینما پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ خاص طور پر ’بونی اینڈ کلائیڈ‘ میں کئی ایسی چیزیں پیش کی گئیں، جنہیں تب تک فلموں میں دکھانا غلط سمجھا جاتا تھا۔ اس فلم میں اُس سے پہلے کی فلموں کے مقابلے میں جنسی تعلقات اور خون خرابے کو زیادہ نمایاں کیا گیا تھا۔

’بونی اینڈ کلائیڈ‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بننا پڑا مگر پھر بھی اس فلم نے دو آسکر ایوارڈ جیتے۔ اِس فلم نے Easy Rider اور The Graduate جیسی فلموں کے لئے راہ ہموار کی، جن میں سماج میں ممنوعہ موضوعات کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ بھرپور طریقے سے پیش کیا گیا تھا۔

Kalenderblatt Filmszene Spielfilm Bonnie und Clyde
’بونی اینڈ کلائیڈ‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بننا پڑا مگر پھر بھی اس فلم نے دو آسکر ایوارڈ جیتےتصویر: picture-alliance/ dpa

’بونی اینڈ کلائیڈ‘ کی کامیابی کے بعد آرتھر پین نے 1970ء میں Little Big Man اور 1975 ء میں Night Moves کے نام سے مشہور فلمیں بھی بنائیں۔ بعد میں آرتھر پین نے متعدد ٹیلی وژن ڈرامے بھی بنائے۔ اپنے طویل پیشہ ورانہ کیریئر کے دوران آرتھر پین کو تین مرتبہ آسکر ایوارڈز کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق آرتھر پین نے امریکی تاریخ کی تشکیل میں بھی ایک حد تک اپنا کردار ادا کیا کیونکہ انہوں نے 1960ء میں رچرڈ نکسن کے ساتھ ٹیلیوژن پر ہونے والی بحثوں میں جان ایف کینیڈی کی رہنمائی کی تھی اور اِنہی بحثوں کے نتیجے میں کینیڈی بالآخر وائٹ ہاؤس تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

رپورٹ: سمن جعفری / خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں