1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

CeBit 2010 نمائش ، پاکستان کی عدم شرکت

6 مارچ 2010

جرمن شہر ہینوور میں کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے دنیا کی سب سے بڑی نمائش2010 CeBit چھ فروری کو ختم ہوگئی ہے تاہم کسی پاکستانی کمپنی نے اس میں حصہ نہیں لیا۔

https://p.dw.com/p/MLtO
تصویر: DW

اس برس اس سالانہ میلے کا سلوگن یا نعرہ تھا Connected Worlds یعنی آپس میں جڑی ہوئی دنیائیں، جبکہ اس برس اس نمائش کا پارٹنر ملک اسپین تھا۔ CeBit 2010 کا باقاعدہ افتتاح جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پیر یکم مارچ کی شام کو کیا تھا۔ تاہم نمائش کا آغاز اگلے روز یعنی دو مارچ سے ہوا۔ افتتاحی تقریب میں CeBit 2010 کے پارٹنر ملک اسپین کے صدر خوسے لوئی روڈریگوئز سپاتیرو بھی موجود تھے۔

CeBIT 2010 Eröffnung Angela Merkel
چانسلر میرکل نمائش کا افتتاح کرتے ہوئےتصویر: AP

CeBit 2010 میں 68 ممالک کے چار ہزار ایک سو ستاون نمائش کننددگان نے حصہ لیا۔ تاہم یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں کم رہی۔ گزشتہ سال CeBit 2009 میں 69 ممالک کی چار ہزار دو سو بانوے کمپنیاں شریک ہوئی تھیں۔ اس برس 300 کے قریب ایسی کمپنیاں بھی تھیں جنہوں نے CeBit نمائش میں پہلی مرتبہ شرکت کی۔ ان میں دنیا کا سب سے بڑا انٹرنیٹ سرچ انجن رکھنے والی امریکی کمپنی گوگل بھی شامل ہے۔ گزشتہ برس چارلاکھ اسی ہزار کے قریب افراد CeBit نمائش دیکھنے کے لئے نمائش گاہ یعنی ’’ہنیور میسے‘‘ پہنچے۔ ہینوور ایک بہت بڑے رقبے پر قائم ہے۔ CeBit 2010 کے لئے ہینور میسے کے 23 بڑے بڑے ہال مختص تھے۔

اس نمائش میں شامل کمپنیوں اور نمائش کنندگان کو 12 مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں Business IT, Internet & Mobile Solutions/Webcity, CeBit Destination ITS, CeBit Green IT, TeleHealth, Future Parc, Public Sector Parc, CeBit Security World, CeBit Banking & Finance World, Business Communications, ICT Infrastructureاور Planet Reseller شامل ہیں۔

CeBit 2010 میں بھارت سے 29 مختلف کمپنیاں شریک ہوئیں جبکہ بنگلہ دیش سے شرکت کرنے والی کمپنیوں کی تعداد پانچ تھی۔ تاہم پاکستان سے اس برس کوئی کمپنی اس عالمی نمائش میں شریک نہیں ہوئی۔ بھارتی کمپنیوں کے لئے انڈین پویلین کے نام سے ایک حصہ مخصوص کیا گیا تھا۔

اس میلے میں خاص توجہ لاطینی امریکی ممالک پر مرکوز کی گئی تھی۔ اس کا مقصد دونوں براعظموں کے درمیان تجارتی مراسم کو فروغ دینا تھا۔ لاطینی امریکی ملکوں کو خاص اہمیت CeBit 2010 کے پارٹنر ملک اسپین کی وجہ سے بھی دی گئی۔

Flash-Galerie CeBIT 2010
اس برس 300 کے قریب ایسی کمپنیاں بھی تھیں جنہوں نے CeBit نمائش میں پہلی مرتبہ شرکت کیتصویر: DW

اس برس لاطینی امریکی ملکوں کو عالمی منڈی میں کاروباری مواقع فراہم کرنے کے لئے سال 1994ء سے جاری Al invest نامی پروگرام کے سلسلے میں 65 ملکوں کے ایک سو دس سے زائد نمائندے شریک ہوئے۔ ان میں برازیل، چلی، میکسیکو، نکاراگوا، پیراگوائے اور یوراگوائے سے کمپيوٹر اور ٹيلی مواصلات کے شعبے کی چھوٹی اور درمیانی سطح کی تقریباﹰ تمام کمپنیوں نے شرکت کی۔

تاہم گزشتہ برس اس پروگرام پر اس طرح سے عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا، جیسا کے انتظامیہ چاہتی تھی۔ Al Invest سے منسلک Jesus Corral کے مطابق اس کے باوجود بھیCeBit 2009 میں جنوبی امریکہ سے بیس سے زائد کمپنیوں نے شرکت کی تھی۔ تاہم اس برس Al invest کے سلسلے میں 65 ملکوں کے ایک سو دس سے زائد نمائندے شریک ہوئے۔

دو مارچ سے شروع ہوکر چھ مارچ کو ختم ہونے والی CeBit 2010 نمائش میں کمپیوٹر ہاڈر ویئر اور سوفٹ ویئر سمیت مختلف شعبوں میں نئی ایجادات اور مصنوعات متعارف کرائی گئیں۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : شادی خان سیف