1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

Zapatero ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم

10 مارچ 2008

الیکشن سے قبل ، ہسپانوی وزیر اعظم Jose Luis Rodrigez Zapatero کی جماعت سوشلسٹ پارٹی کو اکثریت حاصل ہو گی اس بارے میں خدشات موجود تھے۔ لیکن حکمران جماعت نے 44 فی صد ووٹ حاصل کر کے بہت سے ناقدیں کو حیران کر دیا۔

https://p.dw.com/p/DYE4
تصویر: AP

اسپین میں ہونے والے عام انتخابات میں گو کہ حکمران جماعت سوشلسٹ پارٹی نے اکثریت حاصل ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس کو حکومت سازی کے لئے کسی دوسری جماعت سے اتحاد کرنا ہو گا۔ سوشلسٹ پارٹی نے کل 350 میں سے 169 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ حذب اختلاف کی قدامت پسند پاپولر ٹارٹی ہے جس نے 154 نشستیں حاصل کی ہیں دوسرے نمبر پر ہے۔ اس طرح اب یہ بات واضع ہے کہ اسپین کی وزرارت عظمی ، موجودہ وزیرواعظم Zapatero کے پاس رہے گی ۔نتائج کے سامنے آنے کے بعد پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے Zapatero نے اپنی موجودہ پالیسی کو آئندہ بھی جاری رکھنے کا اعائدہ کیا۔ انہوں نے کہ ’ ہم نے گزشتہ دور میں جو بھی کام ، کامیابی کے ساتھ کئے ہیں وہ آئندہ بھی جاری رکھے جائیں گے اور ہم ماضی میں کی گئی غلطیوں کو درست کریں گے۔ یہ نیا دور حکومت سیاسی اور سماجی ڈائیلاگ کے ساتھ چلایا جائے گا ‘

سوشلسٹ پارٹی نے 2004 میں اسپین کی حکومت سنبھالی تھی۔ اس وقت اور آج کی حذب اختلاف Partida Popular یعنی پاپولر پارٹی کے لیڈر Mariano Rajoy کا وزیر اعظم بننے کا خواب دوسری مرتبہ بھی شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔ نتائج سامنے آنے کہ بعد پارٹی کے منیجر نے کہا کہ ، ہمارے ووٹ بینک میں تین فیصد اضا فہ ہوا ہے اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ لیکن اس بارے میں پارٹی کے رہنما Rajoy نے بیان دینے سے گریز کیا۔ لیکن Rajoy نے پارٹی سے اپنی وفاداری کے بارے میں کہا ’ کہ سب جانتے ہیں کہ میری سوچ کیاہے ۔ میرے عزائم ، میری اقدار اور میرے اصول وہی ہیں کہ جن کا پارٹی دفاع کر رہی ہے‘

اس شکست کے بعد کیا Mariano Rajoy پارٹی کے سربراہ کے طور پر آگے سیاست کرتے رہیں گے یہ بات ابھی تک غیر واضع ہے۔ اتوار کو کرائے گئے الیکشن کی خاص بات یہ تھی کہ اسپین کی علاقائی جماعتوں کے ووٹ بینک میں کمی آئی ہے ۔ جس وجہ سے ملک کی دونوں بڑی جماعتوں زیادہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں ۔ جبکہ ساتھ ہی سوشلسٹ پارٹی کے حامی امیدواروں کی باغیوں کے زیر اثر علاقے باسک لینڈ اور کاتالوتیا میں مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ جس سے یہ بعد ظاہر ہو جاتی ہے کہ حکومت سازی میں سوشلسٹ پارٹی کو زیادہ مشکلات درپیش نہیں ہونگی۔ ممکنہ حکومتی اتحاد کے بارے میں Zapatero نے کہا کہ ’ اسپین اب ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔یہ ایک ایسا دور ہو گا کہ جس میں لوگ منقسم نہیں ہونگے، ایسا دور ہو گا کہ جس میں محاذ آرائی ترک کردی جائے گی اور ریاست کے تمام معاملات کو اتفاق رائے سے حل کرنے کی کوشش کی جائے گی‘

اسپین میں انتخابات میں اس مرتبہ بارہ سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا ، اور 75 فی صد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔