1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئیوری کوسٹ: باگبو کے حامیوں نے 220 افراد ہلاک کیے

15 مئی 2011

آئیوری کوسٹ کے صدارتی ترجمان نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق صدر لاراں باگبو کے حامیوں نے 220 افراد کو قتل کیا۔ ان واقعات میں 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔

https://p.dw.com/p/11GCn
تصویر: AP

صدر الاساں اوتارا کے ترجمان کے مطابق شہریوں کا یہ قتل عام اہم شہر آبیجان سے ملک کے جنوب مغربی حصوں کی جانب فرار ہوتے ہوئے باگبو کے حامی فوجیوں نے 4 مئی کو کیا۔ آئیوری کوسٹ کا جنوبی مغربی حصہ باگبو کے حامیوں کا اہم گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

صدراتی ترجمان Patrick Achi کے مطابق باگبو کے حامی دستوں نے اس قتل عام میں ہر قسم کے قانون کو نظرانداز کرتے ہوئے عورتوں، بچوں سمیت ہر شخص کو اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ ان واقعات میں مجموعی طور پر 220 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے۔ اس سے قبل وزارت دفاع کی جانب سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 120 بتائی گئی تھی۔

Elfenbeinküste Tote bei Unruhen in Viertel Yopougon von Abidjan
باگبو کے اقتدار نہ چھوڑنے کے بعد ملک میں پرتشدد کارروائیوں کا آغاز ہوا تھاتصویر: picture alliance/dpa

رپورٹوں کے مطابق ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر افراد کو ان کی شناخت جاننے کے بعد قتل کیا گیا۔ سرکاری بیان کے مطابق اس قتل عام میں باگبو کے حامی مسلح گروپوں میں آئیورین ملیشیا شامل ہے۔ اس مسلح تنظیم پر آبیجان کے علاقے Yopougonمیں لوگوں کو یرغمال بنائے رکھنے کے الزامات بھی عائد کیے جا رہے ہیں۔ یہ علاقہ گیارہ اپریل کو باگبو کی گرفتاری کے وقت اوتارا اور باگبو کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا آخری میدان بنا تھا۔

اس سے قبل اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ Yopougon میں دس اجتماعی قبروں میں 68 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ آئیوری کوسٹ میں گزشتہ برس نومبر میں صدارتی انتخابات کے بعد باگبو نے اقتدار چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا جبکہ عالمی برادری نے اوتارا کو آئیوری کوسٹ کا صدر تسلیم کیا تھا۔ اس کے بعد ملک میں باگبو اور اوتارا کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہو گیا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امتیاز احمد