1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا میں سیلاب، بڑے پیمانے پر نقل مکانی

6 فروری 2012

آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ کے کچھ علاقوں میں سیلاب کے باعث پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/13y4L
تصویر: dapd

ریاست کوئنز لینڈ کے کئی شہروں میں اس وقت صورتحال بہت خراب ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ شب سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم علاقے خالی کرنے کے حکومتی احکام کے بعد بھی لوٹ مار اور چوری چکاری روکنے کے لیے سلامتی کے اداروں کے اہلکاروں کو وہاں رکنے کی اجازت دی گئی ہے۔

سینٹ جورج شہر کی میئر ڈونا اسٹیورٹ نے بتایا کہ دریائے بالونے میں گزشتہ دو برسوں کے دوران یہ تیسری مرتبہ سیلاب آیا ہے اور پانی کی سطح تیرہ میٹر سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئیوں کے مطابق پانی کی سطح میں منگل کی رات تک مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔ میئر کے بقول حفاظتی انتظامات کر دیے گئے ہیں اور اگر پانی کی سطح بلند ہوتی گئی اور حفاظتی بند ٹوٹ گئے تو عوام کی املاک کو بچانے کا بھی انظام کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ انا بلگ کے مطابق کوئینز لینڈ میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ سینٹ جورج ہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے متاثرین کے لیے کھانے پینے کی اشیاء کی اپیل بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’سب سے مشکل کام سیلاب سے پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانا ہے اور اس بارے میں ابھی تک کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔‘‘ اندازوں کے مطابق ابھی متعدد گھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔ 2010 کے سیلاب میں بھی اسی شہر کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا تھا۔ سیلاب کوئنز لینڈ اور نیوساؤتھ ویلز کے کچھ علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے تاہم اس دوران صرف ایک خاتون کی ہلاکت ہوئی ہے۔ روما اور مچل کےعلاقوں میں سینکٹروں گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔

گزشتہ برس آسٹریلیا کی چار ریاستوں میں آنے والے اس سیلاب کو 1974ء میں ڈارون میں آنے والے سمندری طوفان اور 2009 ء میں وکٹوریا کے جنگلوں میں لگنے والی آگ سے بھی زیادہ بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا۔ اندازوں کے مطابق 2011ء میں سیلاب سے بارہ ہزار مکانات تباہ ہوئے تھے اور معاشی طور پر ملک کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : شامل شمس