1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آن لائن ادائیگیوں کے حوالے سے خطرات کا جائزہ

Afsar Awan4 جون 2013

امریکا آن لائن پیمنٹ کے حوالے سے اختیار کیے جانے والے طریقہ کار سے وابستہ خطرات کا جائزہ لے رہا ہے۔ ان میں پے پال اور بٹ کوائن جیسی کمپینوں کے ذریعے ادائیگیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/18jcq
تصویر: Getty Images

بعض بینکرز کی طرف سے اس بات پر پریشانی کا اظہار کیا گیا ہے کہ آن لائن مارکیٹ میں بعض نئی کمپنیوں کے مالیاتی نظام پر مضر اثرات ہو سکتے ہیں۔ اس ‌حوالے سے فیڈرل ریزرو آفس کی نائب سربراہ جینیٹ یلین Janet Yellen کا کہنا تھا، ’’ہم اس حوالے سے بینکنگ کمپنیوں سے گزشتہ دو برسوں سے بات چیت کرتے رہے ہیں۔ ہم نہایت احتیاط کے ساتھ یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ادائیگی کے لیے نئے طریقہ ہائے کار کے حوالے سے کیا تحفظات ہو سکتے ہیں۔‘‘

پے پال دراصل امریکا کی معروف انٹرنیٹ ریٹیل سروس eBay کا حصہ ہے جو آن لائن ادائیگی کی سہولت فراہم کرتا ہے
پے پال دراصل امریکا کی معروف انٹرنیٹ ریٹیل سروس eBay کا حصہ ہے جو آن لائن ادائیگی کی سہولت فراہم کرتا ہےتصویر: AP

تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ایسی کمپنیاں بنا کسی قانونی دائرہ کار کے بغیر کام کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ امریکا میں بہت سے لوگوں کی سوچ سے بھی زیادہ سخت ریگولیٹری ماحول موجود ہے، خاص طور پر صارف کے تحفظ کے حوالے سے۔

پیر تین جون کو چین کے تجارتی مرکز شنگھائی میں ہونے والی انٹرنیشنل مانیٹری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جینیٹ یلین کا کہنا تھا، ’’اصل بات یہ ہے کہ امریکا میں ایسے قوانین موجود ہیں جو پے پال اور دیگر آن لان ادائیگی کی سروسز فراہم کرنے والوں پر اطلاق ہوتا ہے۔‘‘

پے پال دراصل امریکا کی معروف انٹرنیٹ ریٹیل سروس eBay کا حصہ ہے جو آن لائن ادائیگی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ جینیٹ یلین کا مزید کہنا تھا کہ آن لائن ادائیگیوں کا سلسلہ امریکی حکومت کی نظروں میں ہے اور اس سے وابستہ خطرات کا محتاط جائزہ لیا جا رہا ہے۔

بٹ کوائن 2009ء میں عالمی اقتصادی بحران کے دوران ایک نامعلوم پروگرامر کی طرف سے قائم کی گئی تھی
بٹ کوائن 2009ء میں عالمی اقتصادی بحران کے دوران ایک نامعلوم پروگرامر کی طرف سے قائم کی گئی تھیتصویر: Getty Images

گزشتہ ماہ امریکی حکام نے بِٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی ایکسچینج آپریٹر کی ایک کمپنی Mutum Sigillum LCC کا اکاؤنٹ یہ کہہ کر منجمد کر دیا تھا کہ یہ لائسنس کے بغیر ادائیگی کی سروسز فراہم کر رہی تھی۔ بٹ کوائن 2009ء میں عالمی اقتصادی بحران کے دوران ایک نامعلوم پروگرامر کی طرف سے قائم کی گئی تھی۔ اس کا مقصد ایک ایسی کرنسی قائم کرنا تھا جو کسی بھی مرکزی بینک یا مالیاتی ادارے سے مبراء ہو۔

بعض ماہرین کو خطرہ ہے کہ ورچوئل کرنسی جرائم پیشہ افراد یا دہشت گردوں کے کام آ سکتی ہے یا یہ ہیکرز کے ہتھے بھی چڑھ سکتی ہے۔ گزشتہ ماہ امریکی حکومت نے کوسٹا ریکا میں قائم لبرٹی ریزرو نامی کمپنی کے خلاف غیر قانونی طور پر رقوم کی منتقلی کے الزامات کے تحت تحقیقات بھی شروع کی ہیں۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے حکومتی کنٹرول سے باہر کہیں بڑی رقوم منتقل کی ہیں۔

aba/ai (AFP)