1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الجزائر کا معاشی و سیاسی عدم استحکام

12 جنوری 2011

شمال مغربی افریقی ملک تیونس میں حکومت مخالف فسادات کی بازگشت ہمسایہ ملک الجزائر میں بھی محسوس کی جا رہی ہے۔ دارالحکومت اور مختلف شہروں میں بے چینی کا احساس پایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/zwUb
پولیس پر پتھر پھیکتے الجزائری نوجوانتصویر: dapd

بظاہر گزشتہ ہفتے کے دوران حکومت مخالف فسادات کی لہر کو حکومت نے کچل کر ضرور رکھ دیا لیکن عوام میں پائی جانے والی بے چینی اور اضطراب کی کیفیت روز بروز شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے کی احتجاجی لہر میں سرکاری میڈیا نے دو افراد کی ہلاکت رپورٹ کی تھی۔ ان ہنگاموں میں سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ حکومت مخالف فسادات دارالحکومت کے قرب و جوار میں واقع غریب بستیوں سے شروع ہوئے تھے۔ خاص طور پر دیار الکہف نامی قصبہ اس کا گڑھ خیال کیا گیا تھا۔

Algerien Polizei Ausschreitungen
مشرقی الجزائر میں مظاہرینتصویر: AP

عوام کی اکثریت کا موقف ہے کہ حکومت نے سکیورٹی اداروں کی مدد سے مظاہرین پر قابو تو پا لیا ہے لیکن جو معاملات وجہ نزع تھے، ان پر تاحال حکومت کی جانب سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ اب حکومت نے ٹیکسوں میں کمی کرتے ہوئے تیل اور چینی کی قیمتوں میں اکتالیس فیصد کمی کا عندیہ دیا ہے۔ عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تیل اور چینی کی قیمتوں میں کمی سے ہنگاموں کی اصل وجوہات کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ عام لوگوں کا خیال ہے کہ الجزائر کو کرپشن، نامناسب حالات زیست اور سماجی بے اطمینانی کی شدت کا سامنا ہے۔

دوسری جانب حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ انہیں اس امر کا احساس ہے کہ الجزائر میں لوگوں کے پاس مناسب مکانات نہیں ہیں اور اس حوالے سے اگلے سالوں میں لاکھوں اپارٹمنٹس کی تعمیر کا پلان ترجیحی بنیادوں پر تیار کر لیا گیا ہے۔ سن 2009 میں صدر عبدالعزیز بوطفلیکہ نے صدارتی الیکشن میں وعدہ کیا تھا کہ ان کی تیسری مدت صدارت میں عام لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے علاوہ نئی نوکریوں کے بے شمار مواقع بھی پیدا کیے جائیں گے۔

Algerien Demonstrationen Ärzte Lehrer Industriearbeiter
حکومت مخالف ڈاکٹروں کا مظاہرہتصویر: DW

حکومتی پلان کے ساتھ ساتھ کئی بین الاقوامی ادارے بھی ہاؤسنگ انڈسٹری میں شامل ہو چکے ہیں۔ حکومت کے پاس تیل کی برآمد کی وجہ سے سرمایے کی کمی بھی نہیں ہے لیکن حکومت ترقیاتی منصوبوں پر خطیر رقوم خرچ توکر رہی ہے تاہم ان کامعاشی فائدہ تاحال غریب عوام تک نہیں پہنچ پایا۔ الجزائر میں قحط سالی کی سی صورت بھی نہیں لیکن مہنگائی کی وجہ سے لوگ تنگ ہیں۔ سرکاری حلقوں میں مکانات کی الاٹمنٹ میں رشوت کا بازار گرم ہے۔ غریب اور امیر کا تفاوت واضح ہے۔ لوگ چاہتے ہیں کہ بوطفلیکہ حکومت ان معاملات پر خصوصی توجہ دے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں