1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اور حوثی باغیوں کے مابین عمان میں مذاکرات

مقبول ملک3 جون 2015

امریکی حکومت کی ایک مندوب نے یمن کے ایران نواز حوثی شیعہ باغیوں کے نمائندوں کے ساتھ عمان میں مذاکرات کیے ہیں تاکہ ان باغیوں کو اس مہینے کے وسط میں جنیوا میں ہونے والی امن کانفرنس میں شرکت پر آمادہ کیا جا سکے۔

https://p.dw.com/p/1Fay8
سعودی عسکری اتحاد نے یمنی دارالحکومت صنعاء پر فضائی حملے منگل اور بدھ کی درمیانی رات بھی جاری رکھےتصویر: Reuters/M. al-Sayaghi

مسقط سے بدھ تین جون کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق واشنگٹن اور یمن کے شیعہ باغیوں کے مابین خلیجی ریاست عمان میں ان مذاکرات کی تصدیق ایسے وقت پر کی گئی ہے جب یمن میں قیام امن کے موضوع پر ایک کانفرنس ابھی چند روز پہلے ہی منسوخ کر دی گئی تھی۔

عرب دنیا کی غریب ترین ریاستوں میں شمار ہونے والے یمن میں مارچ کے مہینے سے اب تک قریب دو ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی پوری کوشش ہے کہ یمنی تنازعے کے فریقین اور بین الاقوامی طاقتوں اور ثالثوں کے اشتراک عمل سے یمن میں قیام امن کا ایک باقاعدہ معاہدہ جلد از جلد طے پا جانا چاہیے۔ اسی سلسلے میں ایک امن کانفرنس مئی کی 28 تاریخ کو ہونا تھی لیکن اسے منسوخ کرنا پڑ گیا تھا۔

واشنگٹن میں امریکی دفتر خارجہ کی ایک ترجمان نے بتایا کہ عمان میں ہونے والے مذاکرات میں مشرق قریب کے لیے اعلٰی ترین امریکی سفارت کار این پیٹرسن نے حصہ لیا۔ ترجمان کے بقول این پیٹرسن کے مذاکراتی ساتھی یمنی تنازعے کے وہ فریق تھے، جن میں حوثی شیعہ باغیوں کے نمائندے بھی شامل تھے۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ایک خاتون ترجمان نے منگل کی شام واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ خطے کے لیے اعلٰی ترین امریکی اہلکار این پیٹرسن اس دوران یمنی تنازعے ہی کے بارے میں بات چیت کے لیے سعودی عرب بھی گئیں تاکہ تنازعے میں ملوث تمام فریقوں کو اس بات پر آمادہ کیا جا سکے کہ وہ جنیوا میں مجوزہ امن کانفرنس میں شریک ہوں۔

Jemen Luftangriff auf Sanaa
تصویر: Reuters/K. Abdullah

اے ایف پی کے مطابق جس وقت امریکی حکام نے عمان میں واشنگٹن اور حوثی باغیوں کے مابین مذاکرات کی تصدیق کی، تقریباﹰ اسی وقت نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے اس مطالبے کی حمایت بھی کر دی کہ یمن میں خونریز تنازعے کے متاثرین کو انسانی بنیادوں پر امدادی سامان کی فراہمی کے لیے فائر بندی میں نیا وقفہ کیا جانا چاہیے۔ سلامتی کونسل نے متفقہ رائے سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ یمنی بحران کے تمام فریق مل کر جلد از جلد امن مذاکرات شروع کریں۔

پندرہ رکنی عالمی سلامتی کونسل نے اپنے ایک بیان میں متفقہ رائے سے کہا کہ کونسل کو یمن کے بارے میں جنیوا ہی میں انعقاد کے لیے مجوزہ اُن امن مذاکرات کی منسوخی پر بہت ناامیدی ہوئی ہے، جو 28 مئی کو ہونا تھے۔

اقوام متحدہ میں ایک اعلٰی مغربی سفارت کار کے مطابق جنیوا میں یمنی تنازعے کے بارے میں نئی امن کانفرنس کے انعقاد کے لیے تاریخ کا اعلان 10 جون کے قریب متوقع ہے۔