1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: تیسری بار بے دخلی پر مہاجر کی خودسوزی

عاطف بلوچ، روئٹرز
22 فروری 2017

میکسیکو کے ایک تارک وطن نے امریکا سے تیسری مرتبہ نکال دینے جانے پر ایک پل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔ اسے امریکا سے حراست میں لے کر تین مرتبہ سرحد کے دوسری جانب میکسیکو واپس بھیجا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2Y2yV
Grenze Mexiko USA
تصویر: Getty Images/J.Moore

ہاتھ میں ایک پلاسٹ کا تھیلا پکڑے، جب 44 سالہ گواڈالوپے اولیواس والینسیا نامی میکسیکن شہری کو امریکا سے باہر نکال کر دوبارہ میکسیکو بھیجا گیا، تو اسے نے کچھ ہی دیر میں ایک قریبی پل سے چھلانگ لگا کر اپنی جان لے لی۔

بتایا گیا ہے کہ اس شخص کا تعلق میکسیکو کی ریاست سینالووا سے تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص نے تیس میٹر بلند پل سے خود کر گرا دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تیسری مرتبہ امریکا سے میکسیکو واپس بھیجے جانے پر یہ شخص شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔

یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کو ملک سے نکالنے کے لیے اقدامات میں شدت پیدا کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی حکام ایسے لاکھوں مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر چکے ہیں، جن کے پاس امریکا میں قیام کی قانونی دستاویزات موجود نہیں۔

Grenze Mexiko USA Grenzzaun Mauer Zaun Menschen Symbolbild
امریکا نے میکسیکو کی سرحد پر نگرانی بڑھا دی ہےتصویر: Getty Images/J.Sullivan

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صرف ایسے تارکین وطن کو ملک سے نکالا جا رہا ہے، جو امریکی قومی سلامتی کے خطرہ ہیں یا جو پرتشدد جرائم میں ملوث ہیں، تاہم ناقدین کا خیال ہے کہ بعض صورتوں میں معمولی نوعیت کے ٹریفک قانون توڑنے کے دوران پکڑے جانے والے غیرقانونی تارکین وطن کو بھی ملک سے نکالا جا رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران واضح انداز میں کہا تھا کہ وہ ملک میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن میں تیزی لائیں گے اور ملک میں داخلے کی اجازت صرف قانونی طور دی جائے گی۔

اس کے علاوہ صدر ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی، جسے بعد میں عدالتی حکم نامے پر معطل کیا گیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اس حوالے سے چند تبدیلیوں کے ساتھ جلد ہی ایک نیا حکم نامہ جاری کرنے والے ہیں تاکہ ایران، عراق، شام، صومالیہ، لیبیا، سوڈان اور یمن سے تعلق رکھنے والے افراد امریکا میں داخل نہ سکیں۔