1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کا چکر لگانے والے سولر امپلس کی واشنگٹن میں لینڈنگ

17 جون 2013

شمسی توانائی سے چلنے والا ہوائی جہاز سولر امپلس، جو ان دنوں امریکا کا چکر لگا رہا ہے، اپنے مشن کے آخری سے پہلے مرحلے کی تکمیل پر اتوار کے روز امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے قریب کامیابی سے زمین پر اتر گیا۔

https://p.dw.com/p/18r91
تصویر: Reuters

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس جہاز میں صرف ایک شخص کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور یہ اپنی توانائی ان چار الیکٹرک پروپیلرز سے حاصل کرتا ہے، جنہیں چلانے کے لیے اس ہوائی جہاز پر بارہ ہزار سولر سیل نصب کیے گئے ہیں۔ اس مشن کے منتظمین کے مطابق سولر امپلس کے پروں کی مجموعی چوڑائی63 میٹر بنتی ہے۔

Solar Impulse
تصویر: © Solar Impulse | Revillard | Rezo.ch

خبر رساں ادارے اے یف پی کے مطابق اپنی کراس کنٹری پرواز کے آخری سے پہلے مرحلے کی تکمیل پر Solar Impulse اتوار کے روز واشنگٹن کے نواح میں Dulles کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کسی بھی طرح کے تکنیکی مسائل کے بغیر اترنے میں کامیاب ہو گیا۔ سولر امپلس عام طور پر کسی بھی ایئر پورٹ پر آدھی رات کے وقت لینڈ کرتا ہے، جب متعلقہ ہوائی اڈے پر فضائی ٹریفک کم ہو چکی ہوتی ہے۔ واشنگٹن کے قریب لینڈنگ کے وقت سولر امپلس کو سوئٹزر لینڈ کے پائلٹ برٹرینڈ پیکارڈ چلا رہے تھے۔

اس ہوائی جہاز کے دوسرے پائلٹ سوئٹزر لینڈ ہی کے آندرے بورشبرگ ہیں۔ چونکہ اس جہاز میں صرف ایک ہی شخص کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، اس لیے امریکا کی فضاؤں میں پرواز کے دوران اس مشن کے مختلف حصوں میں سولر امپلس کو اب تک برٹرینڈ پیکارڈ اور آندرے بورشبرگ باری باری اڑاتے رہے ہیں۔

Dulles انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر اترنے کے کچھ دیر بعد برٹرینڈ پیکارڈ نے کہا، ’دیکھنے میں ہو سکتا ہے یہ آسان لگے۔ لیکن یہ بہت زیادہ محنت کا نتیجہ ہے۔‘ پیکارڈ نے اس بارے میں اس ہوائی جہاز کی تیاری کے عمل سے لے کر محکمہء موسمیات کی پرانی اور تازہ ترین رپورٹوں کے مطالعے تک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے ساتھ بہت سے ناقابل یقین کام کیے جا سکتے ہیں۔

Bildergalerie zu dem Flugzeug "Solar Impulse"
تصویر: Solar Impulse/Revillard/Rezo.ch

پیکارڈ نے لینڈنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا، ’اس پرواز نے ثابت کر دیا ہے کہ توانائی کے قابل تجدید ذرائع کے ساتھ ایسے کام کیے جا سکتے ہیں، جو بظاہر ناقابل یقین معلوم ہوتے ہیں۔ شمسی توانائی سے چلنے والے ہوائی جہاز کے طور پر سولر امپلس اتنا قابل بھروسا ہے اور اس کی کارکردگی اتنی متاثر کن ہے کہ وہ کسی بھی ایندھن کے بغیر دن رات پرواز کر سکتا ہے۔‘

یہ سولر ہوائی جہاز قریب دو ہفتے تک واشنگٹن اور اس کے نواحی علاقے میں ہی رہے گا، جہاں عام شہریوں کے لیے اس کی سمتھ سونیئن ایئر اینڈ اسپیس میوزیم کے ایک ونگ میں باقاعدہ نمائش بھی کی جائے گی۔

ij / aa (AFP)