1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا کے علاقے پاپوا میں خسرے سے ستر کے قریب بچے ہلاک

عابد حسین
21 جنوری 2018

انڈونیشیائی حکام کے مطابق پاپوا کے علاقے میں خسرے کی وبا پھوٹنے سے چھ درجن کے قریب بچے ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اسی علاقے کے ایک پہاڑی قصبے میں سے تیس کے قریب اموات بھی ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2rFGh
Gesundheit Impfung
تصویر: picture-alliance/empics/D. Cheskin

انڈونیشیا کے دور دراز کے مشرقی صوبے پاپوا کے بڑے شہر اسمات اور قرب جوار میں خسرے کی وبا پھوٹنے اور ناقص خوراک کی وجہ سے 96 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ پاپوا میں ملکی فوج کے ترجمان محمد عیدی نے تصدیق کی ہے کہ خسرے کی بیماری سے جاں بحق ہونے والے 69 بچوں کی نعشیں جمع کی جا چکی ہیں۔

انڈونیشیا: کوڑا ٹھکانے لگانے کا ماحول دوست طریقہ

انڈونیشیا: ملک بھر میں جسم فروشی کے اڈے بند کرنے کا اعلان

انڈونیشیا میں آتش فشاں پھر پھٹ پڑا، 65 افراد ہلاک

’انڈونیشیا کے جزائر میں دوبارہ سونامی آسکتی ہے‘

ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پہاڑی قصبے اوکسیبِل (Oksibil) میں بھی 27 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ان اموات کی وجوہات کے بارے فوج کے ترجمان نے کوئی وضاحت نہیں دی ہے۔ اوکسیبل کا قصبہ انتہائی دشوار گزار پہاڑی وادیوں میں واقع ہے اور اُس تک پہنچنا آسان نہیں ہے۔

ان ہلاکتوں کی تصدیق کے لیے فوج اور مقامی انتظامیہ کی خصوصی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ اوکسیبل قصبے کی آبادی چار ہزار نفوس کے لگ بھگ ہے۔ ترجمان کے مطابق اوکسیبِل میں ان ہلاکتوں کی اطلاع مقامی حکام اور عینی شاہدین نے دی ہے۔

دوسری جانب اسمات کے لیے جکارتہ حکومت نے ادویات کی کھیپ روانہ کرنے کے ساتھ  فوجی اور سویلین طبی ٹیمیں بھی ہنگامی طور پر روانہ کر دی ہیں۔ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ خسرے کی وبا پر جلد ہی قابو پا لیا جائے گا۔

Folgen des Krieges
خسرے میں مبتلا ایک بچہ اپنے گھر کی دہلیز پر لیٹا ہوا ہےتصویر: AP

انڈونیشیا کے وزیر برائے سماجی بہبود ادریس محرم نے بھی کہا ہے کہ اسمات کے لیے ادویات کی بھاری کھیپ روانہ کر دی گئی ہے جس میں ایک بڑی مقدار خسرے کی ویکسین کی بھی شامل ہے۔ وزیر کے مطابق ویکسین اسمات اور دوردراز کے علاقوں کے بچوں کو لگائی جائے گی اور اسی کھیپ میں سے ہنگامی ضرورت کی ادویات بھی عام لوگوں میں تقتسیم کی جائیں گی۔ انہوں نے اس کا اعتراف کیا کہ اس علاقے میں ادویات کا ذخیرہ کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔

اسمات کا علاقہ دریائی دلدلوں کی وجہ سے مشہور ہے اور اس تک رسائی بھی پاپوا صوبے کے دارالحکومت جایا پورا سے بذریعہ پرواز ممکن ہے۔ قریبی علاقوں سے کشتی یا چارٹرڈ ہیلی کاپٹر سروس سے بھی لوگ نقل و حمل کرتے ہیں۔