1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹن بمبار تک پولیس کیسے پہنچی؟

22 مارچ 2018

گزشتہ تین ہفتوں سے امریکی ریاست ٹیکساس میں دہشت پھیلانے والا مشتبہ شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ڈاک کے ذریعے بم ارسال کرنے والے مطلوب شخص نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنی گاڑی کھائی میں گرا دی اور ہلاک ہو گیا۔

https://p.dw.com/p/2umYX
USA Texas Austin - Untersuchungen nach dem sich ein Bombenattentäter selbst sprengte
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Gay

مارک انتھونی کونڈیٹ  نامی آسٹن کے اس بمبار تک پولیس نہ تو فون پر ملنے والی عوامی اطلاعات کی روشنی میں پہنچی اور نہ ہی اس کے بارے میں اطلاع دینے والوں کو انعام سے نوازنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ امریکی تاریخ میں سن 2013 میں بوسٹن میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد اس نوعیت کی ہونے والی اب تک کی سب سے بڑی تحقیقات میں پولیس ایک ریاستی ہوٹل تک پہنچی۔ وہاں موجود مشتبہ شخص نے حراست سے بچنے کے لیے اپنی گاڑی ایک کھائی میں گرا دی جس کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے میں اس کی ہلاکت ہو گئی۔

آخر 19 دن تک تحقیقات، دو افراد کی ہلاکت اور شہر بھر سے ایک ہزار سے زائد مشتبہ پیکج وصولی  کی شکایتوں کے بعد پولیس کس طرح مشتبہ شخص تک پہنچی؟

بمبار کی تصویر کیمرے میں محفوظ

امریکا میں ہوم لینڈ سکیورٹی کے چئیرمین مائیکل میکول کے مطابق مارک انتھونی جنوب مغربی علاقے میں قائم FedEx کورئیر کمپنی کے اسٹور میں داخل ہوتے ہوئے نہایت محتاط انداز میں کیمروں کی نظروں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کام کے لیے وہ بھیس بدل کر سنہری بالوں کی وِگ بھی استعمال کر رہا تھا تاہم اس اسٹور میں جانا مارک کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ حکام کے مطابق انہیں اس اسٹور میں نصب کیمرے کی مدد سے سرخ ٹرک کی ویڈیو بھی ملی جس کو استعمال کرتے ہوئے مشتبہ شخص پارسل بم ارسال کرنے آیا تھا۔  اس ویڈیو کی مدد سے حکام کو ملزم اور اس کے ٹرک کو پہچاننے میں مدد ملی۔

FedEx Paketauto
تصویر: AP

سیل فون سے کھوج نکالنا

ہوم لینڈ سکیورٹی چئیرمین مائیکل میکول کے مطابق ویڈیو سے اس ٹرک کی نمبر پلیٹ معلوم ہوئی جو مارک کے زیر استعمال تھا۔ نمبر پلیٹ کی مدد سے فون نمبر حاصل کیا گیا۔ میکول کے مطابق مارک نے کچھ وقت تو اپنا موبائل فون بند رکھا تاہم اسے دوبارہ کھولنے کے بعد اس کی ٹریکنگ شروع کی گئی۔ مارک کی موت سے قبل چوبیس گھنٹے تک پولیس اس کی نقل و حرکت کا قریب سے جائزہ لیتی رہی۔ اس کے علاوہ نمبر پنگ کرتے ہوئے مشتبہ شخص کا فون نمبر بمباری کی تمام جگہوں سمیت چند اہم مقامات پر بھی موجود نظر آیا۔ 

بم بنانے کے لیے اجزاء کی خریداری

حکام کے مطابق انہیں 23 سالہ  بے روزگار مارک کے بینک اکاونٹ سے ہوم ڈیپو میں کیلوں اور بم بنانے والے دیگر اجزاء کی خریداری کے ثبوت ملے۔ اس کے علاوہ بم کو پھٹنے کے لیے متحرک کرنے کے لیے استعمال ہونے والی تاروں کی آن لائن خریداری کے ثبوت بھی ملے۔

USA FBI - Ermittler - Symbol
تصویر: picture alliance/newscom/M. Riley

یورپ بھر میں پارسل بموں کا بڑھتا ہوا خوف

 شخصی خاکے کی تیاری

ایف بی آئی کی جانب سے ابتدائی طور پر جو خاکہ جاری کیا گیا تھا اس کے مطابق مشتبہ شخص سفید فام ہے، جو کہ بعد میں درست ثابت ہوا۔ مارک کی اس دہشت گردی کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما تھے۔ ان کے بارے میں ابھی علم نہیں ہو سکا ہے تاہم اس کے فون پر 25 منٹ کی ایک ویڈیو پولس کو ملی ہے، جس میں اس نے اپنے جرم کا اقرار کیا ہے۔