1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ای سگریٹ تمباکو نوشی سے چھٹکارے کا راستہ نہیں

عاطف توقیر
23 مارچ 2018

ایک تازہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال تمباکونوشی ترک کرنے میں زیادہ معاون نہیں دیکھا گیا ہے، یعنی ای سگریٹ کا استعمال کرنے والوں کا دوبارہ باقاعدہ سگریٹ نوشی کی جانب لوٹ آنا آسان ہے۔

https://p.dw.com/p/2uqNm
E-Cigarettes Elektrische Zigarette
تصویر: Getty Images

یورپی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمباکونوشی ترک کرنے کے لیے ای سگریٹس کا استعمال کرنے والے سگریٹ نوشی کو یکسر ختم کرنے والوں کے مقابلے میں نصف تعداد میں کامیاب ہو پاتے ہیں۔

’جلد مر جانا‘: کیا تمباکو نوشی اس لیے بہتر ہے؟

تھائی لینڈ میں ’گناہ ٹیکس‘ نافذ ہو گیا

ای سگریٹ، پہلے شوق پھر عادت

اس مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو تمباکونوشی ترک کرنے کے بعد کبھی کبھار ای سگریٹ کے کش لگا لینے والوں کے تمباکونوشی مکمل طور پر ترک کر دینے کی شرح 67 فیصد کم ہوتی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر ای سگریٹس کا استعمال کر کے سگریٹ نوشی کو خیرباد کہنے والوں کی کامیابی کی شرح اس عادت کو یکسر ختم کر دینے والوں کے مقابلے میں 48 فیصد کم ہے۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، سان فرانسِسکو کے مرکز برائے انسدادِ تمباکونوشی تحقیق سے وابستہ اس مطالعاتی رپورٹ کے سینیئر مصنف اسٹانٹون گلانٹس کے مطابق، ’’یہ بات لوگوں تک پہنچانا انتہائی ضروری ہے کیوں کہ عوامی سطح پر بتایا یہی جا رہا ہے کہ ای سگریٹ تمباکو نوشی ترک کرنے کا ذریعہ ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا ہے، ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ بعض افراد نے ای سگریٹ کا استعمال کر کے تمباکو نوشی ترک کر دی، مگر اس طریقے کو استعمال کر کے ناکام ہونے والوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔‘‘

اس تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مطالعے میں شامل کیے گئے تمباکونوش افراد نے جب ای سگریٹ سے اجتناب برتا، تو وہ پہلے سے زیادہ سگریٹ نوشی پر مائل ہوئے۔

اس تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عموماﹰ تمباکونوش افراد 14 سگریٹ یومیہ کے حساب سے سگریٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم ای سگریٹ کے استعمال کے ذریعے یہ عادت ترک کرنے کی کوشش کرنے والوں نے جب ای سگریٹ نہ پیا تو وہ 16 سگریٹ یومیہ یعنی پہلے کے مقابلے میں دو سگریٹ زائد پیتے دکھائی دیے۔

اس تحقیق میں محققین نے یورپی یونین میں 13 ہزار افراد سے متعلق ڈیٹا کا استعمال کیا، جنہوں نے سگریٹ نوشی ترک کی، ان میں سے قریب ڈھائی ہزار افراد نے کہا کہ انہوں نے کبھی کبھی کش پھر بھی لے لیا۔