1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 ایران کے جدید اور قدیم فِٹنس سینٹر

23 مارچ 2018

ورزش اور جسمانی فِٹنس کے ایرانی جِموں میں جدت بھی ہے اور قدیم روایت بھی نظر آتی ہیں۔ یہ ورزش گاہیں ظاہر کرتی ہیں کہ کس طرح ایرانی معاشرہ مغرب سے متاثر بھی ہے اور اپنے مذہب اور روایات کے بہت قریب بھی۔

https://p.dw.com/p/2uq8d
Bildergalerie Iran Sportkultur zwischen Tradition und Moderne
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Economou

وسطی تہران کے ایک خوبصورت نئے ’سپورٹ پلس جِم‘ میں یورپی میوزک اونچی آواز میں چل رہا ہے۔ اسی فٹنس سینٹر سے دس منٹ کے فاصلے پر ’زر خانہ‘ ہے، یہاں ایک شخص بہت بڑے ڈرم کو بجا رہا ہے اور ڈرم بجاتے بجاتے وہ زور دار رونے کی آواز کے ساتھ مسلمانوں کے رہنما امام علی کو یاد کرتا ہے۔ اس شخص کے سامنےبھی لوگ ہزاروں برس پرانے روایتی آلات سے ورزش کر رہے ہیں۔

Iran Sportarten
تصویر: Getty Images/AFP/A. Kenare

دوسری جانب سپورٹ پلس جِم میں ورزش کرنے والے افراد اپنے جسم کو فٹ رکھنے کے لیے مشق میں مصروف ہیں اور اپنی تصاویر کو انسٹاگرام پر شئیر بھی کرتے ہیں۔ یہاں انہیں انرجی ڈرنکس اور پھلوں سے بنائی گئی سمودیز پیش کی جاتی ہیں تو زر خانہ میں چھوٹی پیالیوں میں چینی کے ٹکڑوں کے ساتھ چائے پیش کی جاتی ہے۔

Bildergalerie Iran Sportkultur zwischen Tradition und Moderne
تصویر: Getty Images/AFP/A. Kenare

تہران کے ان جدید اور روایتی فٹنس سینٹرز میں بظاہر تو بہت زیادہ فرق ہے لیکن دونوں آج کے تہران کے عکاس ہیں۔ آج تہران کی نوجوان نسل کافی فروخت کرنے والے جدید کیفیوں، گیلریز اور فٹنس سینٹرر میں جانا پسند کرتے ہیں۔ اس وجہ سے ایران کی روایتی ثقافت کو نقصان پنہچا ہے لیکن اتنا نہیں جتنا کہ تصور کیا جارہا ہے۔

Bildergalerie Iran Sportkultur zwischen Tradition und Moderne
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler

 ایران کے بازاروں، مساجد اور زرخانہ میں  فارس کی ثقافت کی مضبوط جڑیں ہیں۔ زرخانے کا آغاز لگ بھگ آٹھ سو برس پہلے سے ہوا تھا۔ تہران کی ایک فیکٹری کے ریٹائڑ ملازم حسین پیکنفر  باقاعدگی سے زرخانے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے،’’اب لوگ بہت مصروف ہوگئے ہیں اور ان کے پاس دوسری بہت سی چیزیں کرنے کو ہیں لیکن اب بھی بہت سے لوگ زرخانوں کو رخ کرتے ہیں۔‘‘

Bildergalerie Iran Sportkultur zwischen Tradition und Moderne
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Economou

پیکنفر کے مطابق یہاں ورزش کا اسلام سے بہت گہرا رشتہ ہے۔ ایران کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں لگ بھگ ایک ہزار زرخانے قائم ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پرانے وقتوں میں لوگ زرخانوں میں ورزش کرنے والے افراد کے پسینے کو ایک رومال کے ذریعے مریض کو لگایا جاتا تھا تاکہ اسے شفا ملے۔

ب ج/ ع ت، اے ایف پی