1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایمیلی نے گیتوں کا یورپی مقابلہ جیت لیا

19 مئی 2013

ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی بیس سالہ گلوکارہ ایمیلی ڈی فوریسٹ نے بانسری اور ڈھول سے مزین گانے Only Teardrops پر سال رواں کا یورو وژن مقابلہء موسیقی جیت لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18aYo
تصویر: picture-alliance/dpa

یورپ کا یہ میلہ جیتنے کے لیے ایمیلی کو آذربائیجان اور یوکرائن کے گلوگاروں سے سخت مقابلہ درپیش تھا۔ یورپ بھر میں ناظرین اور مقابلے کے مقام پر موجود شائقین نے ایمیلی ہی کو فاتح چُنا، جنہوں نے ننگے پاؤں اسٹیج پر پرفارم کیا۔ ان کی آواز میں نامور گلوکارہ شاکیرہ جیسی گہرائی ہے۔ Only Teardrops گانہ رومانیت سے بھرپور ہے اور اس پر ایمیلی کی پرفارمنس بھی خوب رہی۔ ہفتے کی شب فائنل مقابلے میں ایمیلی کو مجموعی طور پر 281 پوائنٹس ملے۔

جیت کے بعد ایمیلی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’’یہ انتہائی خوشی کی بات ہے، میں ایرینا میں مداحوں اور شائقین کا جوش و جذبہ محسوس کر رہی تھی، میں بہت بہت پرجوش اور خوش ہوں۔‘‘

مقابلے میں دوسری پوزیشن آذربائیجان کے گلوکار فرید محمدوف نے حاصل کی، جنہیں 234 پوائنٹس ملے۔ محمدوف نے اپنے گانے Hold Me کے دوران شیشے کے بڑے صندوق کے اوپر پرفارم کیا، جس کے اندر ایک مرد رقاص پرفارم کر رہا تھا۔ یوکرائن کی زلاتا اوگنیوچ کو ان کے گانے Gravity پر تیسری پوزیشن ملی۔ اوگنیوچ کو اسٹیج پر تیار کی گئی چٹان نما جگہ تک ان کے طویل قامت ہم وطن ایگور ووکونسکی لائے، جہاں کھڑے ہوکر اوگنیوچ نے اپنا گانا گایا۔

ESC Eurovision Song Contest in Malmö Aserbaidschan
فرید محمدوف کی پرفارمنستصویر: Reuters

یورو وژن سالانہ مقابلوں کا سلسلہ گزشتہ قریب 58 برسوں سے جاری ہے اور اس کے شائقین کی تعداد کا اندازہ 125 ملین لگایا جاتا ہے۔ اس میں کئی طرز کی موسیقی مقابلے کے لیے پیش کی جاتی ہے۔ اس برس کے مقابلے شمالی یورپی ملک سویڈن میں ہوئے۔ جہاں سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز فٹ بالر سلاتن ابراہیمووچ نے افتتاحی تقریب، جو ان کے آبائی شہر مالمو میں منعقد ہوئی تھی، میں ناظرین اور مقابلوں کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

سویڈن کے وزیر خارجہ کارل بلڈٹ نے یورو وژن مقابلوں کو یورپ کے اتحاد کا ذریعہ قرار دیا۔ ’’ ہم دیکھتے ہیں پرانا یوگوسلاویہ، جو اب خودمختار ریاستوں میں تقسیم ہوچکا ہے، جنگ کی ایک دہائی بعد اب وہ یورو وژن میں ہمیشہ ایک دوسرے کو ووٹ دیتے رہتے ہیں۔‘‘ سویڈن نے سب سے زیادہ پانچ مرتبہ یہ تاج اپنے سر سجایا ہے۔ رواں برس کے مقابلوں کا انعقاد کرنے پر قریب 23 ملین ڈالر لاگت آئی تھی۔

(sks/ ia (AP