1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایپل نے معروف ایرانی ایپلیکشن ختم کر دیں

عاطف توقیر
27 اگست 2017

امریکی کمپنی ایپل نے ایرانی صارفین کے لیے متعدد معروف ایپس اپنے اسٹور سے ہٹا لی ہیں۔ ایران نے ایپل کے اس اقدامات پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2ivNk
Symbolbild Online Abo Dienste
تصویر: picture alliance/empics/A. Matthews

ایران کے وزیربرائے اطلاعات و ابلاغیات محمد جوان اظہری جہرومی نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ’قانونی راستہ‘ اپنایا جائے گا۔ جہرومی کا کہنا تھا کہ صارفین کے بنیادی حقوق کا تحفظ ایک بنیادی اصول ہے، جس پر ایپل نے عمل نہیں کیا۔

ایپل نے ان معروف ایپلیکشنز کو ایرانی صارفین کے لیے اسٹورز سے ہٹانے کی وجہ ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیاں بتائی ہیں۔ ایرانی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں ایپل کے خلاف ’قانونی چارہ جوئی‘ کی جائے گی۔ جہرومی کا کہنا تھا کہ وہ ایپل کے اس اقدام پر ردعمل کے لیے وزیرخارجہ جواد ظریف کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

جہرومی نے کہا، ’’آئی ٹی کو انسانوں کی زندگیوں میں بہتری اور آسانی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے اور نہ کہ مختلف ممالک کے درمیان تفریق کے لیے۔‘‘

App Store Motiv
ایپل کے مطابق یہ اقدام ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے تناظر میں کیا گیاتصویر: Apple Inc.

اسی تناظر میں ایرانی سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ اسٹاف ریموونِگ ایرانین ایپ کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔ ایپل نے ایران میں مقبول اپنے ایپلیکشنز میں سے کم از کم دس کو اپنے آن لائن اسٹور سے ہٹا لیا ہے۔

ہٹائے جانے والے ایپس میں ایمازون کی طرز کا شاپنگ ایپ ڈیجی کالا اور بامیلو شامل ہیں، اس کے علاوہ سنیپ اور تخففاں نامی ایپلیکشن بھی شامل ہے۔

ایرانی ایپلیکشنز بنانے والے اداروں میں سے چند کو جاری کردہ پیغام میں ایپل کی جانب سے کہا گیا ہے، ’’ہم آپ کا ایپ ، ایپ اسٹور میں شامل نہیں کر سکتے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ نئے امریکی ضوابط کے تحت ایپ اسٹور پابندیوں کی زد میں آنے والے ممالک سے تعلق رکھنے والے ایپ کو نہ تو ہوسٹ کر سکتے ہیں، نہ تقسیم اور نہ ہے ایسے ممالک کی کمپنیوں سے کوئی لین دین کیا جا سکتا ہے۔