1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باگبو کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی، وتارا

14 اپریل 2011

آئیوری کوسٹ کے صدر الاساں وتارا نے کہا ہے کہ لاراں باگبو قومی اور بین الاقوامی سطح پر الزامات کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ باگبو کو آبیجان سے منتقل کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10tC3
لاراں باگبوتصویر: picture alliance/abaca

الاسان وتارا نے کہا ہے کہ وزیر انصاف باگبو کے خلاف ممکنہ مقدمے کی تیاری کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

لاراں باگبو کی گرفتاری پیر کو عمل میں آئی تھی، جس کے بعد انہیں گولف ہوٹل میں ہی رکھا گیا۔ تاہم الاسان وتارا نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ اب باگبو کو وہاں سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ باگبو کو آبیجان سے ملک کے شمال میں منتقل کیا گیا ہے۔

وتارا نے کہا کہ باگبو کو ایک وِلا میں رکھا جائے گا اور سابق صدر کی حیثیت سے ان کے حقوق کا احترام کیا جائے گا۔ وتارا نے کہا کہ وہ صدر کے طور پر حلف پھر کسی دِن اٹھائیں گے۔

اُدھر امریکہ نے آئیوری کوسٹ پر زور دیا ہے کہ لاراں باگبو کے خلاف قانونی کارروائی کو شفاف رکھا جائے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا، ’ہم یہ کہہ چکے ہیں کہ لاراں باگبو اور انسانی حقوق کی ممکنہ خلاف ورزیوں میں ملوث کسی بھی فرد کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔’

Elfenbeinküste Unruhen nach Wahl
الاساں وتاراتصویر: AP

انہوں نے مزید کہا، ’اس کارروائی کے لیے ہم شفاف اور قانونی طریقہ اختیار کیے جانے پر زور دیں گے۔’

ٹونر کا کہنا تھا کہ آئیوری کوسٹ کے عوام کو صدر وتارا کی قیادت میں صفحہ پلٹتے ہوئے آگے بڑھ جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں یقین ہے کہ ان کے (وتارا) پاس ملک میں اقتصادی اور سیاسی استحکام، دونوں ہی کے لیے اچھا منصوبہ ہے۔’

خیال رہے کہ آئیوری کوسٹ میں گزشتہ برس نومبر کے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد لاراں باگبو نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم بین الاقوامی برادری نے انتخابات کے فاتح الاساں وتارا کو صدر تسلیم کر لیا تھا۔ چار ماہ جاری رہنے والے اس بحران نے مغربی افریقی اس ریاست کی حالت ابتر بنا دی جبکہ اس دوران متعدد افراد ہلاک بھی ہوئے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں