1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بُک برِج‘ تعلیم عام کرنے میں مگن

1 مارچ 2011

’بُک برِج‘ نامی غیر سرکاری ادارے کا مقصد ہے کہ وہ آئندہ تین سالوں کے دوران ایشیا کے پانچ ممالک میں تین ملین لوگوں تک تعلیم کی دولت پہنچا دے۔ اس ادارے کا مقصد ترقی پذیر ریاستوں بالخصوص ایشیائی ممالک میں تعلیم عام کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/10R0D
منگولیا میں واقع ایک کنڈر گارٹنتصویر: AP

جرمن ادارے Bookbridge سے وابستہ نوجوانوں کا عزم ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک میں تعلیم عام کرتے ہوئے غربت کے خاتمے کو ممکن بنائیں۔ اس ادارے نے منگولیا میں لائبریری قائم کرنے کا ایک پروجیکٹ شروع کیا تھا، جس کی کامیابی کے بعد اب اسی طرح کا ایک پروجیکٹ کمبوڈیا میں بھی شروع کیا جا رہا ہے۔

اس پروجیکٹ کے معاون بانی Carsten Ruebsaamen بتاتے ہیں کہ آخر یہ کام کیسے شروع ہوا، ’ہمیں منگولیا کے اسکاؤٹس نے مدعو کیا۔ منگولیا میں قریب 1200 اسکاؤٹس ہیں۔ ہم ان لوگوں کی مہمان نوازی سے بے حد متاثر ہوئے۔ وہاں ہم نے اسکولوں کا دورہ بھی کیا۔ اسکولوں میں ہم نے مشاہدہ کیا کہ بچوں کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ وہاں لوگ انگریزی ایک غیر ملکی زبان کے طور پر سیکھتے ہیں۔ لیکن ہم نے اسکولوں میں دیکھا کہ بچوں کے پاس کتابیں نہیں ہیں۔‘

Bookbridge
منگولیا میں بُک برِج کے رضا کارتصویر: Rübsaamen

جب کارسٹین اور ان کے ساتھی واپس جرمنی آئے تو انہوں نے انگریزی کتابیں بطور عطیہ جمع کرنا شروع کر دیں۔ تین ماہ کے اندر اندر ان کے پاس قریب تین ہزار کتابیں جمع ہو گئیں۔ شروع میں تو ان کے ذہن میں نہ آیا کہ ان کتابوں کا کیا کیا جائے لیکن بعد میں انہوں نے ان کتابوں کی مدد سے ایک لائبریری قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔

منگولیا میں بنائی جانے والی اس لائبریری سے کوئی بھی مفت استفادہ کر سکتا تھا، بالخصوص اساتذہ نے ان کتابوں کی مدد سے بچوں کو پڑھانا شروع کر دیا۔ بہت جلد ہی اس لائبریری کو پذیرائی حاصل ہونا شروع ہو گئی اور روزانہ سینکڑوں افراد نے اس کتاب خانے کا رخ کرنا شروع کر دیا۔

کارسٹین نے بتایا کہ کچھ عرصے بعد وہاں کوئلے کی ایک مقامی کان کے مالک نے ان سے رابطہ کیا، وہ چاہتے تھے کہ اس لائبریری کی مدد سے وہ اپنے ملازمین کو اس بارے میں تعلیم دے سکیں کہ صحت مند زندگی کیسے بسر کی جا سکتی ہے۔ چونکہ اس کان کے مالک نے لائبریری کے استعمال پر انہیں رقوم مہیا کرنا شروع کیں تو یہ لائبریری مالی طور پر خود مختار ہو گئی۔ اسی طرح دیگر کئی کمپنیوں نے بھی اس لائبریری کا استعمال شروع کر دیا۔

Bookbridge
منگولیا میں واقع بُک برِج کی ایک لائبریریتصویر: Rübsaamen

منگولیا میں اسی طرح کی چار لائبریریاں قائم کرنے کے بعد اب بک برِج کا منصوبہ ہے کہ کمبوڈیا میں بھی ایسا ہی ایک منصوبہ شروع کیا جائے۔ جنوبی ایشیائی ممالک کا ہی انتخاب کیوں کیا جا رہا ہے؟ اس سوال کے جواب میں پروجیکٹ مینیجر لیزا تِھیمے کہتی ہیں، ’یہ بات طے ہے کہ ابھی ہم ایشیا میں ہی کام کریں گے کیونکہ وہاں ہمیں کام کرنے کا تجربہ ہے، ہم ایسے ممالک میں کام کرنا چاہتے ہیں، جہاں ہمارے رابطے ہیں۔ یہ ہم بعد میں دیکھیں گے کہ ایسے مزید کتب خانوں کی اور کن جگہوں پر ضرورت ہے۔‘

بک برِج کے عہدیداروں کے مطابق منگولیا کے بعد وہ کمبوڈیا میں کام کریں گے اور بعد ازاں یہ کام ایشیا کے دیگر ممالک میں پھیلا دیا جائے گا، جو آہستہ آہستہ بڑھتے ہوئے دیگر ترقی پذیر ممالک تک بھی پہنچ جائے گا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں