1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بھارت تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کر سکتا ہے‘

عاطف بلوچ20 جون 2014

امریکی تحقیقی ادارے آئی ایچ ایس جینز نے کہا ہے کہ بھارت یورینیم افزدوہ کرنے کے ایک خفیہ منصوبے پر کام کر رہا، جس سے بظاہر اس جنوبی ایشیائی ملک کی تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت میں بہتری پیدا ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1CN4J
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز نے دفاعی امور میں تحقیقی ادارے آئی ایچ ایس جینز کے ایک تازہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی بھارتی شہر میسور میں واقع ایک جوہری تنصیب میں یورینیم افزودہ کرنے کے نئے یونٹس آئندہ برس کے وسط تک کام کرنا شروع کر دیں گے۔ ان نئے یونٹس سے یورینیم کی اعلیٰ افزدودگی کی مقدار بھارت کی موجودہ ضروریات سے زیادہ ہو گی اور اس لیے وہ اسے ممکنہ طور پر تھرمو نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال کر سکے گا۔

Pakistan Atombombe Rakete in Islamabad
بھارت کے اس قدم سے خطے میں ہتھیاروں کے حصول کی ایک نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہےتصویر: FAROOQ NAEEM/AFP/Getty Images

آئی ایچ ایس جینز کے انٹیلی جنس ریویو کے ایڈیٹر متھیو کلیمنٹس نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ بھارت کو اپنی سب میرین فلیٹ کے لیے جتنی افزودہ یورینیم درکار ہے، ان نئے پلانٹس سے اس سے کہیں زیادہ اعلیٰ یورینیم پیدا ہو گی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ مقدار میں اعلیٰ افزودہ یورینیم پیدا کرنے کا ایک مقصد تھرمو نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی تیاری بھی ہو سکتی ہے۔

ایسے خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں کہ بھارت کے اس قدم سے خطے میں ہتھیاروں کے حصول کی ایک نئی دوڑ شروع ہو جائے گی۔ بھارتی حکام کی طرف سے اس تازہ رپورٹ پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

سٹیلائیٹ سے موصول ہونے والی تصاویر کے تجزیے سے اس تحقیقی ادارے نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ میسور کے جوہری پلانٹ پر نئے یونٹس کی تنصیب سے بھارت سالانہ ضروریات سے 160 کلوگرام زیادہ اعلیٰ یورینیم افزدوہ کرنے کے قابل ہو سکے گا۔

کلیمنٹس کہتے ہیں، ’’ہم یہ نہیں کہیں گے کہ بھارت کی طرف سے صرف اسی ایک قدم کے نتیجے میں خطے میں فوری طور پر کوئی تنازعہ پیدا ہو جائے گا لیکن یہ معاملہ مستقبل میں پہلے سے ہی پیچیدہ صورتحال کو مزید خراب بنا سکتا ہے۔‘‘

آئی ایچ ایس کے اس تجزیے میں اسٹاک ہولم میں واقع بین الاقوامی تحقیقی ادارے سپری نے بھی معاونت فراہم کی ہے۔ سپری نے بھی کہا ہے کہ یہ تازہ پیشرفت بھارت کی طرف سے تھرمو نیوکلیئر ہتھیار کرنے کے ارادے کو تقویت بخشتی ہے۔

یاد رہے کہ بھارت نے پہلی مرتبہ 1974ء میں جوہری تجربہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں اسے عالمی سطح پر پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ 1998ء میں بھارت نے ایک مرتبہ پھر جوہری تجربے کیے، جس کے فوری بعد پاکستان نے بھی ایسے ہی کامیاب تجربے کر دیے تھے۔