1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: جاپانی خاتون سیاح کا ریپ، دو بھائی گرفتار

افسر اعوان3 جنوری 2015

بھارتی پولیس نے ایک جاپانی خاتون سیاح کو تین ہفتوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں دو بھائیوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس جاپانی طالبہ کو بودھ پرستوں کے مقدس ترین مقامات میں ایک بودھ گیا کے مقام پر یرغمال رکھا گیا۔

https://p.dw.com/p/1EETx
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Saurabh Das

ابتدائی تفتیش کے مطابق جاپانی خاتون سیاح کو بودھ زیارت گاہ کے قریب ایک زیر زمین کمرے میں اسلحے کے زور پر یرغمال رکھا گیا۔ تفتیش کرنے والوں میں شامل ایک بھارتی پولیس افسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’جب مسلسل جنسی زیادتی اور رہائش کے لیے نامناسب ماحول کے باعث اس خاتون کی طبی حالت خراب ہونے لگی تو اسے 20 دسمبر کو گیا کے ایک طبی مرکز لایا گیا۔‘‘

اس پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کے ساتھ مزید بتایا کہ طبی مرکز سے یہ خاتون بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی اور ورانسی پہنچی جہاں اس کی جاپانی سیاحوں کے ایک گروپ سے ملاقات ہوئی۔ ان سیاحوں نے مذکورہ خاتون کو قریبی شہر کلکتہ میں قائم جاپانی قونصلیٹ تک پہنچنے میں مدد کی۔

پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ الوک کمار سنگھ کے مطابق اس خاتون سے زیادتی کے الزام میں 32 سالہ ساجد خان اور اس کے 25 سالہ بھائی جاوید خان کو جمعہ دو جنوری کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ دونوں ٹورسٹ گائیڈ ہیں۔ سنگھ نے بودھ گیا سے بذریعہ فون اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’’ہم نے ان دونوں کو جاپانی طالبہ کو یرغمال بنانے اور اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔‘‘

بھارت میں سیاحت کے لیے پہنچنے والی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی مسلسل خبریں آتی رہی ہیں
بھارت میں سیاحت کے لیے پہنچنے والی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی مسلسل خبریں آتی رہی ہیںتصویر: Reuters

بودھ گیا کمپلیکس بھارتی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے 110 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے اور یہ بودھوں کے قدیم ترین مندروں میں سے ایک ہے جو ابھی تک موجود ہے۔ دنیا بھر سے سیاح اس مندر کو دیکھنے کے لیے پہنچتے ہیں۔

جاپانی خاتون جو یونیورسٹی کی طالبہ ہے، قریبی شہر کلکتہ میں 20 نومبر کو ایک ہوٹل میں پہنچی تھی۔ جہاں سے وہ بودھ گیا کی سیاحت کے لیے گئی۔

2012ء میں ایک میڈیکل کی ایک طالبہ کو نئی دہلی میں اجتماعی زیادتی اور بد ترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سے بھارت میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ یہ طالبہ بعد ازاں انتقال کر گئی تھی۔

اس واقعے کے بعد سے بھارت میں سیاحت کے لیے پہنچنے والی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی مسلسل خبریں آتی رہی ہیں جو ملک میں سیاحوں کی تعداد میں کمی کی وجہ بھی بنا۔

گزشتہ برس جنوری میں ایک 51 سالہ ڈنمارک کی ایک خاتون سیاح کو نئی دہلی میں چاقو کے زور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ لوٹ بھی لیا گیا۔ 2013ء میں سوئٹزرلینڈ کی ایک خاتون سیاح کو پانچ افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔