1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ریلوے کو موثر بنانے کی کوشش ، وزیر کو مستعفی ہونا پڑ گیا

22 مارچ 2012

اقتصادی ترقی کے تناظر میں دیکھا جائے توبھارت میں ریلوے کا نظام کافی مخدوش نظر آتا ہے۔ حال ہی میں ریلوے کے وزیر نے کرائے میں اضافہ کیا تھا۔ تاہم ان کے اس فیصلے پراتنی تنقید کی گئی کہ انہیں مستعفی ہونا پڑا۔

https://p.dw.com/p/14P5d
بھارت میں ٹرین روزانہ سفر کرنے والوں کی تعداد اندازاً 20 ملین بنتی ہےتصویر: UNI

نئی دہلی کا ریلوے اسٹیشن

کالکا میل جب نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پہنچ رہی ہوتی ہے تو اس میں سوار مسافر آرام سے اپنی سیٹوں پر بیٹھے ہوتے ہیں۔ ٹرین ابھی رکی بھی نہیں ہوتی کہ پیلٹ فارم پر ہل چل مچ جاتی ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو دھکے دے کر ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور تھوڑی ہی دیر میں کولکتہ جانے والی یہ ٹرین کھچا کھچ بھر چکی ہوتی ہے۔ اس ٹرین کو 15سو کلومیٹر کا فاصلہ 25 گھنٹوں میں طے کرنا ہے۔ نئی دہلی سے کولکتہ تک کا ریلوے ٹریک انتہائی مخدوش حالت میں ہے اور اسی وجہ سے اس کا شمار دنیا کے خطرناک ترین ٹریکس میں ہوتا ہے۔ اسٹیشن پر بچوں کو گود میں اٹھائے ہوئے ننگے پیر خواتین ٹرین میں چڑھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پلیٹ فارم میں ایک عجیب سا تعّفن پھیلا ہوئی ہے۔ جہاں لکھا ہے ’ تھوکیے نہیں‘ عین اسی جگہ ایک بچہ اکڑوں بیٹھا رفعہ حاجت کر رہا ہے۔ قلی سروں پر سامان اٹھائے ہوئے مسافروں کو بوگیوں تک پہچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

Zugunglück Indien 11.07.2011
بھارت میں روزانہ تقریباً چالیس افراد ٹرینوں کی زد میں آ کر ہلاک ہوتے ہیںتصویر: dapd

ریلوے حادثات

بھارت میں روزانہ تقریباً چالیس افراد ٹرینوں کی زد میں آ کر ہلاک ہوتے ہیں۔ ان میں ٹرین سے گر کر ہلاک ہونے اور پٹریوں کے اطراف میں رہنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ بھارت کا ریلوے نیٹ ورک 64 ہزار کلومیٹر طویل ہے۔ اس کے اردگرد غریب علاقوں اور کچی بستیوں کے افراد پٹریوں کو رفعہ حاجت اور کپڑے دھونے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس ملک میں ٹرین میں روزانہ سفر کرنے والے افراد کی تعداد اندازاً 20 ملین بنتی ہے۔ سگنل کا نظام برطانوی دور کا ہے، جس کی وجہ سے کئی ٹرینیں کئی کئی گھنٹوں کی تاخیر اور کبھی کبھار ایک دن بعد بھی اپنی منزل پر پہنچ پاتی ہیں۔ مسافر گاڑیوں کو مال گاڑیوں پر فوقیت دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے تاجر پریشان ہیں۔ ان کا مال مقررہ وقت پر نہیں پہنچ پاتا اور ان کا کاروبار متاثر ہوتا ہے۔

Indien Bikaner Krebs Zug. Foto: DW/Jaipur Korrospondent Jaswinder Sehgal, 2010
میں صرف اس نظام کو محفوظ بنانا چاہتا ہوں، دنیش تریوادیتصویر: DW

ریلوے نظام کو صحیح کرنے کی کوشش

بہت عرصے کی تگ و دو کے بعد گزشتہ دنوں بھارت کی سیاسی قیادت نے ریلوے کے شعبے کوجدید، محفوظ اور تیز تر بنانے کا فیصلہ کیا۔ وزیر ریلوے نے آٹھ سالوں کے بعد کرایوں میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہی تھا کہ سیاسی حلقوں یہاں تک کہ ان کے اپنے ہی کچھ ساتھیوں کی جانب سے زبردست واویلا مچایا گیا۔ وزیر دنیش تریوادی پر دباؤ اتنا بڑھا کہ وہ استعفیٰ دینے پر مجبور ہو گئے۔ انتہائی معزرت خواہانہ انداز میں انہوں نے کہا ’’ میں صرف اس نظام کو محفوظ بنانا چاہتا ہوں اور میں نے اسی وجہ سے کرائے بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا‘‘۔ بھارت میں ریلوے کا نظام بہتر بنانے کے لیے اگلے دس برسوں میں کم از کم 200 ارب امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔ بھارت میں ریلوے کے محکمے پر توجہ دی جائے تو یہ بہت ہی منافع بخش ثابت ہو سکتا ہے۔ اسے بہتر بنانے کے لیے صرف مضبوط فیصلوں کی ہی نہیں بلکہ سیاسی بصارت کی بھی ضرورت ہے۔ اندازے کے مطابق بھارت میں اگر اس محکمے پر صحیح توجہ دی جائے تو یہ ترقی کرتی ہوئی ملکی معیشت میں 2 فیصد شرح نمو کا باعث بن سکتا ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : کشور مصطفی