1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: منی پور کے باغیوں نے ناکہ بندی ختم کر دی

15 جون 2010

شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں سرگرم باغی قومی شاہراہ کی ناکہ بندی ختم کرنے پر راضی ہوگئے ہیں۔ گزشتہ دو ماہ سے بھی زائد عرصے سے قبائلی باغیوں نے منی پور کو ملک کی دیگر ریاستوں سے الگ کر رکھا تھا۔

https://p.dw.com/p/NrFO
تصویر: Fotoagentur UNI

حکومت نے ایک علٰیحدگی پسند رہنما کو اس جگہ جانے کی اجازت نہیں دی، جہاں ان کی پیدائش ہوئی تھی۔ کئی ناگا قبائلی گروپوں نے اس حکومتی فیصلے کے خلاف قومی شاہراہ کی ناکہ بندی کی تھی۔ دو ماہ کی مسلسل ناکہ بندی کے بعد حکومت نے باغیوں کو علاقے میں سیکیورٹی فورسز روانہ کرنے کی دھمکی دی، جس کے بعد قبائلی باغی ناکہ بندی ختم کرنے اور قومی شاہراہ دوبارہ کھولنے پر آمادہ ہوگئے۔

Indien: Tipaimukh Damm
منی پور کا دریائے باراکتصویر: Bdnews24.com

ناگا سٹوڈنٹس فیڈریشن NSF کے صدر موتسیک ہویو نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں تصدیق کی کہ ناکہ بندی ختم کر دی گئی ہے۔ ’’وزیر اعظم من موہن سنگھ کی ذاتی طور پر کی گئی درخواست کی بناء پر ہم عارضی طور پر معاشی ناکہ بندی معطل کر رہے ہیں۔‘‘

ناکہ بندی کے حوالے سے ناگا سٹوڈنٹس فیڈریشن پیش پیش تھی۔ قومی شاہراہ کی ناکہ بندی اور اس پر کھڑی رکاوٹوں کے باعث ریاست میں اشیائے خوردونوش اور ضروری ادویات کی زبردست قلت پیدا ہوگئی تھی۔ اس قلت کے نتیجے میں قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ بھی ہوگیا تھا۔

Unruhen in Indien
مغربی بنگال کے علاقے لال گڑھ میں سیکیورٹی فورسز گشت کرتے ہوئےتصویر: AP

ریاستی پولیس کا کہنا ہے کہ اب نیم فوجی عملے کو ناکہ بندی ہٹانے کے لئے بلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی تاہم ضروری اشیاء لے جانے والے ٹرکوں کی حفاظت کے لئے سیکیورٹی ناگزیر ہے۔ پولیس کے ایک سینیئر افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ناگا باغیوں کے فیصلے کے بارے میں کہا: ’’ناگا سٹوڈنٹس فیڈریشن کے فیصلے کے تناظر میں ہم نے فی الحال طاقت کا استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

گزشتہ روز پیر کو وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدیدار جی کے پلائے نے کہا تھا کہ ضروری اشیاء ریاست منی پور پہنچانے کے لئے نیم فوجی عملے کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ منی پور کی ہمسایہ یونین ریاست آسام ہے، جہاں کے راستے اشیائے خوردونوش اور ادویات منی پور پہنچتی ہیں۔

مقامی حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ منگل کی شام سے ضروری سامان سے بھرے ٹرک منی پور پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔

بھارت میں سرگرم تنظیم ’نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ‘ کئی عشروں سے ’ناگا ہوم لینڈ‘ بنانے کی جدوجہد میں مصروف ہے۔ یہ کونسل بھارت کی سات شمال مشرقی ریاستوں میں سے منی پور سمیت تین کو ’ناگا ہوم لینڈ‘ بنانا چاہتی ہے۔

دریں اثناء ناگا سٹوڈنٹس فیڈریشن نے دھمکی دی ہے کہ اگر منی پور کی ریاستی حکومت ان کے بنیادی مطالبات پوری نہیں کرتی تو احتجاجی تحریک دوبارہ شروع کی جائی گی۔

منی پور ریاست میں درجنوں مسلح قبائلی گروپ سرگرم ہیں، جو نئی دہلی کی حکمرانی کے خلاف لڑتے ہیں اور بعض اوقات ایک دوسرے کے خلاف بھی ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہیں۔ بھارت میں کل 28 ریاستیں اور سات یونین ٹیریٹریز ہیں۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں