1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں جرمن خاتون سیاح کا ریپ، ملزمان مفرور

مقبول ملک
3 اپریل 2017

جنوبی بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ایک جرمن خاتون سیاح کو دو نامعلوم افراد نے ریپ کر دیا۔ پولیس کے مطابق اس جرم کا ارتکاب اتوار دو اپریل کو کیا گیا۔ اس یورپی خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے ملزمان تاحال مفرور ہیں۔

https://p.dw.com/p/2aXYI
Indien Touristinnen in New Delhi
بھارت جانے والی بہت سی مغربی خاتون سیاحوں کو ان کی حکومتوں کی طرف سے وہاں ممکنہ جنسی جرائم کے خلاف خبردار کیا جاتا ہےتصویر: uni

نئی دہلی سے پیر تین اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اس جرم کا نشانہ بننے والی جرمن خاتون سیاح کی عمر 38 برس ہے اور اسے تامل ناڈو کے ریاستی دارالحکومت چنئی سے تقریباﹰ 50 کلومیٹر کے فاصلے پر مہابلی پورم کے علاقے میں ایک سیاحتی تعطیلاتی مقام پر دو نامعلوم افراد نے ریپ کیا۔

مقامی پولیس کے انسپکٹر مگھیتا نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’یہ جرمن ٹورسٹ مہابلی پورم میں صبح سیر کے لیے ایک ساحلی علاقے کی طرف گئی تھی، جہاں وہ سمندر کے قریب ایک جگہ دھوپ میں بیٹھی تھی کہ دو افراد نے اس پر حملہ کر دیا۔‘‘

نئی دہلی میں ہر چار گھنٹے میں ایک ریپ

چودہ سالہ لڑکی کا ریپ، بھارتی رکن پارلیمان گرفتار

نئی دہلی: امریکی خاتون کا گینگ ریپ، چار مشتبہ افراد گرفتار

اس پولیس اہلکار نے ٹیلی فون پر ڈی پی اے کو بتایا، ’’یہ دونوں نامعلوم ملزمان اس یورپی سیاح کو کھینچ کر قریبی جھاڑیوں میں لے گئے، جہاں انہوں نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔‘‘ انسپکٹر مگھیتا نے مزید بتایا کہ اس خاتون کا بعد ازاں طبی معائنہ بھی کیا گیا، جس کے نتیجے میں یہ تصدیق ہو گئی کہ اس کا ریپ کیا گیا تھا اور اس دوران اس نے اپنے دفاع کی بھی پوری کوشش کی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس دونوں ملزمان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے تاہم آخری خبریں آنے تک ان کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ ملزمان کا تعلق ممکنہ طور پر مہابلی پورم کے علاقے میں ساحل کے قریب سیاحوں کے لیے قائم رہائش گاہوں کے ملازمین یا مقامی ماہی گیروں کی آبادی سے ہو سکتا ہے۔ نئی دہلی میں جرمن سفارت خانے کو اس جرمن خاتون شہری کے ساتھ کی جانے والی جنسی زیادتی سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

Symbolbild - Proteste gegen Vergewaltigungen in Indien
تصویر: Getty Images/N. Seelam

ڈی پی اے نے مزید لکھا ہے کہ بھارت میں مقامی خواتین اور غیر ملکی خواتین سیاحوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات گزشتہ کچھ عرصے میں اور بھی زیادہ ہو چکے ہیں۔ ابھی قریب دو ہفتے قبل ہی مارچ کے مہینے کے وسط میں بھارتی ریاست گوا کے ایک ساحلی تعطیلاتی مقام پر بھی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سیاح کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

نئی دہلی میں امریکی خاتون سیاح کا مبینہ گینگ ریپ

گزشتہ برس نئی دہلی میں یومیہ چھ خواتین ریپ کا شکار ہوئیں

بھارت میں گینگ ریپ کا ایک بڑا اور انتہائی افسوسناک واقعہ 2012ء میں اس وقت بھی پیش آیا تھا،جب ایک چلتی بس میں نئی دہلی میں ایک مقامی طالبہ کو کئی افراد نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بس سے نیچے پھنیک دیا تھا، بعد ازاں یہ بھارتی طالبہ انتقال کر گئی تھی۔

اس واقعے پر پورے بھارت میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے اور حکومت نے جنسی جرائم سے متعلق قوانین بھی مزید سخت بنا دیے تھے۔ تاہم ایسے جرائم کی روک تھام کے لیے سرگرم کارکنوں کے مطابق دنیا میں آبادی کے لحاظ سے اس دوسرے سب سے بڑے ملک میں جنسی جرائم، خاص کر خواتین کے ریپ کے واقعات میں کوئی نمایاں کمی نہیں آئی اور وہاں ابھی تک ہر روز بہت سی عورتوں اور لڑکیوں سے جنسی زیادتیوں کے کئی واقعات رونما ہوتے ہیں۔