1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کی ایران کو گندم برآمد کرنے کی منصوبہ بندی

19 مئی 2012

بھارت ایران کو زیادہ سے زیادہ گندم برآمد کرنے کا سوچ رہا ہے، جس کا ایک بڑا مقصد پابندیوں کے شکار ایران کو تیل کے درآمدی بلوں کی ادائیگی کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/14yaU
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ایک ایرانی وفد اگلے ہفتے نئی دہلی آ رہا ہے۔ بھارتی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں مبینہ طور پر تیل کے بلوں کے ادائیگی کے لیے گندم برآمد کرنے پر غور کیا جائے گا۔ ایران پر مغربی ممالک کی پابندیوں کے سبب کئی ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد کم کر دی ہے۔

کئی ایرانی کمپنیاں بین الاقوامی بینکاری کے ذریعے تجارتی لین دین سے بھی قاصر ہوگئی ہیں۔ ایسے میں فی الحال یہ واضح نہیں کہ بھارت اور ایران کے مابین گندم یا تیل کی تجارت کے لیے سرمایہ کن ذرائع سے منتقل کیا جا سکے گا۔ اسی نکتے کے سبب سرمایہ کار بھی اس قسم کے معاہدوں میں دلچسپی ظاہر نہیں کرتے۔ روئٹرز کے مطابق ایران کی کڑی اقتصادی ناکہ بندی کے سبب وہاں کی تیل کی صنعت اور مرکزی بینک پر خاصا دباؤ ہے اور تہران حکومت کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے متنازعہ جوہری پروگرام سے دستبردار ہوجائے۔

Iran / IAEA / Atomprogramm / Zentrifugen
ایرانی قیادت کا موقف رہا ہے کہ ان کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہےتصویر: Reuters

روئٹرز نے ایک بھارتی اہلکار کا حوالہ دیا ہے، جس نے اپنا نام ظاہر کیے بغیر کہا کہ ایران کو گندم کی برآمد زیر غور ہے۔ بھارت اور ایران کے مابین تجارت کا توازن اس وقت تہران کے حق میں ہے، جہاں سے سالانہ بنیادوں پر بھارت کے لیے 11 ارب ڈالر کی برآمدات کی جاتی ہیں اور بھارت سے ایران کے لیے سالانہ بنیادوں پر قریب تین ارب ڈالر کی درآمدات کی جاتی ہیں۔ روئٹرز کے مطابق نئی دہلی کی خواہش ہے کہ اس توازن کو اپنے حق میں کیا جائے۔ بھارت نے ایران کے ساتھ تیل کی تجارت کے لیے بھارتی کرنسی روپیہ کو استعمال کرنے کی بھی کوشش کی تھی تا کہ کسی بیرونی ملک کو شامل کیے بغیر لین دین کیا جاسکے۔

روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ عالمی سطح پر گندم کی کم قیمت کے سبب گندم کے برآمد کنندگان کو مراعات دیے جانے کا امکان بھی موجود ہے۔ بھارتی ذرائع کے مطابق سرکاری گوداموں میں مئی کے اوائل میں 38 ملین ٹن سے زائد گندم موجود تھی، جو پیداوار کے طے شدہ ہدف سے چار گنا زیادہ ہے۔ ایران نے گزشتہ ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے سے بھارتی گندم کو مبینہ طور پر خراب معیار کے سبب درآمد نہیں کیا ہے۔

sks/hk (Reuters)