1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چار بھارتی ریاستوں میں سے تین میں بی جے پی کی کامیابی متوقع

3 دسمبر 2023

بھارت کی چار ریاستوں میں حالیہ پارلیمانی انتخابات کے بعد تین ریاستوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی کامیابی کا واضح امکان ہے۔ ان انتخابات کو بی جے پی کا عوامی امتحان قرار دیا جا رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/4Zj6A
گزشتہ ماہ تلنگانہ کے الیکشن سے پہلے نریندر مودی کی بی جے پی کی انتخابی مہم کے دوران حیدر آباد کے ایک دورے کے موقع پر لی گئی ایک تصویر
گزشتہ ماہ تلنگانہ کے الیکشن سے پہلے نریندر مودی کی بی جے پی کی انتخابی مہم کے دوران حیدر آباد کے ایک دورے کے موقع پر لی گئی ایک تصویرتصویر: Mahesh Kumar A./AP Photo/picture alliance

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ان چار ریاستوں میں پارلیمانی انتخابات کے نتائج اس لیے بہت اہم ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والے اس ملک میں اگلے سال قومی پارلیمانی الیکشن بھی ہونا ہیں، جن میں وزیر اعظم مودی تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کے لیے امیدوار ہوں گے۔

اس ریاستی انتخابی عمل کے نتائج کسی حد تک یہ بھی واضح کر دیں گے کہ ہندو قوم پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بے جی پی) سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی فی الحال کس حد تک امید کر سکتے ہیں کہ اگلے ملکی الیکشن میں کامیابی ایک بار پھر انہیں اور ان کی پارٹی کو ملے گی۔

'بھارتی انتخابات پر لاہور کی نظر ہے'، بی جے پی رہنما

بھارتی پارلیمان کے ایوان زیریں لوک سبھا کے 2024ء میں ہونے والے انتخابات بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے اس وجہ سے بھی ایک بڑا چیلنج ہوں گے کہ زیادہ سے زیادہ عوامی تائید و حمایت کے اس مقابلے میں ملکی اپوزیشن کی 28 چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں نے مل کر ایک ایسا اتحاد قائم کر لیا ہے، جس کی سربراہی مرکز میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے پاس ہے۔

بی جے پی کے نامزد کردہ ریاستی انتخابی امیدواروں میں مشہور بھارتی اداکار ونود کھنہ بھی شامل تھے
بی جے پی کے نامزد کردہ ریاستی انتخابی امیدواروں میں مشہور بھارتی اداکار ونود کھنہ بھی شامل تھےتصویر: Narinder Nanu/AFP/Getty Images

چار ریاستیں کون کون سی؟

بھارت میں جن چار یونین ریاستوں میں منعقدہ پارلیمانی الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی آج اتوار تین دسمبر کے روز شروع ہوئی، وہ راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ ہیں۔ ان ریاستوں میں الیکشن گزشتہ ماہ نومبر میں ہوئے تھے اور عوامی رائے دہی کا عمل مختلف مراحل میں اور کئی دنوں میں مکمل ہوا تھا۔

کون کھڑی کر رہا ہے نفرتوں کی فصیلیں، جہالتوں کے حصار

نومبر میں ان چار ریاستوں کے ساتھ ساتھ ایک پانچویں ریاست میں بھی پارلیمانی الیکشن ہوئے تھے۔ یہ ریاست میزورام ہے، جہاں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی متوقع طور پر کل پیر کو کی جائے گی۔

اب تک ان ریاستوں میں حکومتیں کن پارٹیوں کی؟

ان پانچ بھارتی ریاستوں میں سے اب تک دو میں اپوزیشن کی مرکزی جماعت انڈین نیشنل کانگریس کی حکومت ہے۔ یہ ریاستیں راجستھان اور چھتیس گڑھ ہیں۔ اس کے برعکس مدھیہ پردیش میں نریندر مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی حکومت ہے۔

بھارتی مسلمان باپ بیٹا پاکستان میں سیاسی پناہ لینے پر مجبور

میزورام میں بی جے پی اپنی علاقائی اتحادی جماعت میزو نیشنل فرنٹ کے ساتھ مل کر حکومت کر رہی ہے۔

جہاں تک ریاست تلنگانہ کا تعلق ہے تو اب تک وہاں بہت طاقت ور تلنگانہ راشٹرا سمیتھی نامی اس پارٹی کی مخلوط حکومت ہے، جو اس ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالفت کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔

تین ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی کے واضح اثار

نئی دہلی سے اتوار کی شام ملنے والی رپورٹوں کے مطابق میزورام میں ووٹوں کی گنتی تو کل پیر کو ہو گی، لیکن جن چار ریاستوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ملکی الیکشن کمیشن نے آج اتوار کے روز شروع کی، ان میں سے تین میں وزیر اعظم مودی کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی فتح کے آثار بہت واضح ہو چکے ہیں۔

بھارت: منی پور میں تشدد کی آگ کیوں بھڑک رہی ہے؟

بھارتی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر مسلسل اپ ڈیٹ کیے جانے والے نتائج کے مطابق آخری خبریں آنے تک یہ امکان بہت حد تک واضح ہو چکا تھا کہ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کانگریس پارٹی کو اقتدار سے ہٹا کر خود حکومت میں آ سکتی ہے۔

اس کے علاوہ اب تک موصولہ نتائج کے مطابق یہ قوی امکان بھی ہے کہ مدھیہ پردیش میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اپنی فتح کے بعد حکومت سازی کے قابل ہو جائے گی۔ ایسا مسلسل پانچویں مرتبہ ہو گا کہ اس بھارتی ریاستی میں بی جے پی ریکارڈ حد تک مسلسل پانچویں مرتبہ اقتدار میں آ سکتی ہے۔

اسمبلی انتخابات: گجرات میں بی جے کی ساتویں فتح اور ہماچل میں شکست

جہاں تک ریاست تلنگانہ کے نتائج کا تعلق ہے، تو یہ بات بھی واضح ہوتی جا رہی ہے کہ وہاں کانگریس پارٹی اپنی اتحادی جماعت تلنگانہ راشٹرا سمیتھی کی مدد سے اکثریت حاصل کرتے ہوئے ایک بار پھر حکومت سازی کر سکے گی۔

بھارتی الیکشن کمیشن کی طرف سے ان چاروں ریاستوں میں پارلیمانی الیکشن کے سرکاری نتائج کا باقاعدہ اعلان آج اتوار کو رات گئے تک متوقع ہے۔

م م / ع ب (اے پی، اے ایف پی)

بھارتیہ جنتا پارٹی نے ارون دتی رائے کے الزامات مسترد کر دیے