1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی پنجاب میں خونریز حملہ، ہلاکتیں 10 ہو گئیں

افسر اعوان27 جولائی 2015

بھارتی صوبہ پنجاب میں مسلح افراد نے ایک بس اسٹیشن اور ایک پولیس تھانے پر حملہ کیا۔ حکام کے مطابق فوجی کمانڈوز کی ان حملہ آوروں کے ساتھ دیر تک جاری رہنے والی جھڑپ کے بعد تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1G56P
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Singh

بھارتی پنجاب کی صوبائی حکومت کے ایک ترجمان ہرچرن سنگھ کے مطابق حملہ آوروں نے آج پیر 27 جولائی کو علی الصبح تین عام شہریوں اور چار پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

سینیئر پولیس افسر دینکار گپتا کے مطابق پنجاب کے شہر گورداس پور میں حملہ آوروں نے، جن کے بارے میں خیال ہےکہ وہ بھارت کے زیرانتظام کشمیر سے آئے تھے، ایک شخص سے ایک کار چھینی اور پھر اس کے بعد ایک بس اڈے پر فائرنگ کی اور ایک قریبی پولیس اسٹیشن میں داخل ہو گئے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق حملہ آور فوجی یونیفارم میں ملبوس تھے۔

دینکار گپتا نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو مزید بتایا کہ فوج اور پولیس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور ان کا حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہو،ا جنہیں بیرکوں تک محدود کر دیا گیا۔ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے مطابق فوجی کمانڈوز بھی پولیس کی مدد کو پہنچے۔

پنجاب پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سمیدھ سنگھ سینی کے مطابق 12 گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں بھارتی ٹیلی وژن چینلز نے بتایا تھا کہ تین سے چار باغیوں نے گورداس پور کے قریب یہ حملہ کیا ہے۔ بھارتی ریاست پنجاب کا شہر گورداس پور دارالحکومت نئی دہلی سے 450 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔ آل انڈیا ریڈیو کے مطابق پولیس کو اس علاقے میں ریلوے لائن کے قریب پانچ بم بھی ملے ہیں جس کی وجہ سے ریلوے سروس معطل کر دی گئی ہے۔

بیرکوں تک محدود کر دیے جانے والے حملہ آوروں کو پولیس اور فوجی کمانڈوز نے گھیر رکھا ہے
بیرکوں تک محدود کر دیے جانے والے حملہ آوروں کو پولیس اور فوجی کمانڈوز نے گھیر رکھا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/P. Singh

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں علیحدگی پسند 1989ء سے آزادی یا پھر پاکستان میں شامل ہونے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ تاہم آج پیر 27 جولائی کا یہ حملہ بھارتی ریاست پنجاب میں کیا گیا ہے جہاں 1980ء کی دہائی میں سکھوں کی طرف سے علیحدگی کے لیے مسلح تحریک چلائی گئی تھی۔

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ملکی وزارت داخلہ نے پاکستان کی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل اور بھارت کے وفاقی مشیر برائے سکیورٹی اجیت دوول سے اس صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق وزیر داخلہ نے بادل کو مرکز کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا، ’’میں نے بی ایس ایف (بارڈر سکویرٹی فورس) کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سرحد کے ساتھ اپنے دستوں کو الرٹ کر دیں۔‘‘