1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیلجیم نے کمیونسٹ دَور کا ریکارڈ توڑ دیا، ویٹی کن

27 جون 2010

ویٹی کن کی جانب سے بیلجیم میں کیتھولک کلیسا کے خلاف پولیس کی کارروائی پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ ویٹی کن حکام نے اپنے تازہ بیان میں کلیسائی ارکان کو محصور رکھے جانے کو غیریقینی اقدام قرار دیا ہے

https://p.dw.com/p/O4BR
ویٹی کن کے سیکریٹری خارجہ کارڈینل ٹارچیزیو بیرتونےتصویر: AP

ویٹی کن کے سیکریٹری خارجہ کارڈینل ٹارچیزیو بیرتونے نے کہا:’’بیلجیم میں کلیسائی دفاتر پر جس طرح چڑھائی کی گئی، اس کی مثال نہیں ملتی، حتیٰ کہ ماضی میں کمیونسٹ دَور میں بھی کبھی ایسا نہیں ہوا۔‘‘

کارڈینل بیرتونے نے کہا کہ جمعرات کو برسلز میں چرچ کے دفاتر پر چھاپے کے موقع پر کلیسائی ارکان کو نو گھنٹے تک بھوک اور پیاس کی حالت میں محصور رکھا گیا تھا۔

بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں جمعرات کو کلیسائی دفاتر اور ان کے قریب واقع ایک سابق آرچ بشپ کی رہائش گاہ کی تلاشی لی گئی۔ وکلاء استغاثہ کا کہنا تھا کہ اس کارروائی میں درجنوں سیکیورٹی اہلکاروں اور تفتیش کاروں نے حصہ لیا۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا مقصد کلیسائی ارکان کی جانب سے جنسی زیادتیوں میں ملوث ہونے اور چرچ حکام کی جانب سے ایسی سرگرمیوں پر پردہ ڈالے جانے کے ثبوت تلاش کرنا تھا۔

Papst feiert Ostermesse auf dem Petersplatz
ویٹی کن نے جمعہ کو بیلجیم کے سفیر کو طلب کیا تھاتصویر: picture-alliance/ dpa

یہ کارروائی ایسے موقع پر کئی گئی جب وہاں بشپ صاحبان کا ایک اجلاس جاری تھا۔ تاہم انہیں گھنٹوں وہاں سے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پولیس نے پانچ سو فائلیں اور ایک کمپیوٹر بھی قبضے میں لیا۔

ویٹی کن نے جمعہ کو بھی ایک بیان میں کیتھولک چرچ کے خلاف اس کارروائی پر غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔ چرچ حکام نے یہ بھی کہا تھا کہ اس کارروائی کے دوران پولیس نے گرجا گھر میں موجود دو سابق کارڈینلز کی قبروں میں سوراخ بھی کئے۔ جمعہ کو ہی ویٹی کن نے بیلجیم کے سفیر کو طلب کر کے بھی احتجاج ریکارڈ کرایا۔

یورپ، امریکہ اور برازیل میں کلیسائی ارکان کے خلاف جنسی زیادتیوں میں ملوث ہونے اور ایسی سرگرمیوں کو چھپانے کے الزامات گزشتہ برس سامنے آئے تھے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: شادی خان سیف