1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں کا مکالمت میں کردار

19 جون 2008

اسلام اورعیسائیت کےمابین مکالمت اور دونوں مذاہب میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے کئی طریقے رائج ہیں۔ اس سلسلے میں فورمز، مکالمے، مباحث اور جانے کتنے ہی طریقے استعمال کئے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/EJCs

دونوں اطراف سےکچھ فریقین اس مقصد کے لئے براہ راست عمل پیرا ہیں تو کچھ بالواسطہ ۔

پاکستان سمیت دنیا کے تقریبا تمام ممالک میں غیرسرکاری ادارے اپنی اپنی حکومتوں کا ہاتھ بٹانے کے لئے سر گرم عمل ہیں ۔ اگر ہم پاکستان کی بات ہی کریں تو یہاں کچھ ادارے حکومتی مالی معاونت سے چلتےہیں تو کچھ بین الاقوامی فنڈز سے ۔ اور پاکستان میں کئی مغربی غیر سرکاری تنظیموں نے اپنے دفاتر بھی بنائے ہوئے ہیں۔ جو نہ صرف پاکستان کے پسماندہ اورآفات زدہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں میں مصروف ہیں لیکن ساتھ ہی اپنے اچھے کام اور اچھے کردار کے باعث کئی لوگوں کی عمومی طور پر غلط خیالات کو دور کرنے کے بھی کوشاں ہیں۔

ان اداروں کا کام تنازعات اور ٹکراؤ سے ماورا ہے اور وہ نسل انسانی کی فلاح و بہود پر یقین رکھتے ہیں۔ پاکستان میں ایک ایسی ہی بین الاقوامی تنظیم اسلامک ریلیف پاکستان کے نام سے جانی جاتی ہے۔ جو انیس سو چوراسی کو برمنگھم میں قائم کی گئی۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارلحکومت میں کام کرنے والے اسی ادارے کے رکن سلطان محمود کہتے ہیں کہ امدادی کاموں کے ساتھ ساتھ اگر کوئی اچھے کرداراورعمل کا مظاہرہ کرے تو بے شک سوچنے کے طریقے تبدیل ہو سکتے ہیں ۔

اس بارے میں مزید تفصیلات جاننے کے لئے ہمارا ہفتہ وار فیچر سنئے مشرق و مغرب