1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیٹھے بیٹھے صحت گنوانا

کشور مصطفیٰ15 فروری 2014

زیادہ کھانا، بیٹھے رہنا، کم سے کم جسمانی حرکت کرنا اور پیدل چلنے کے بجائے موٹر گاڑی پر انحصار کرنے والوں کی صحت بہت جلدی خراب ہو جاتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1B8dj
تصویر: picture alliance/AP Photo

محققین کا کہنا ہے کہ کم آمدنی والے ممالک کے ایسے افراد جن کے پاس موٹر گاڑیاں، ٹیلی وژن اور کمپیوٹر جیسی سہولیات موجود ہیں اُن میں موٹاپے کی بیماری کے امکانات اُن شہریوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتے ہیں جو ان سہولیات کے متحمل نہیں ہوتے۔

ریسرچرز کے مطابق زیادہ کھانا، بیٹھے رہنا، کم سے کم جسمانی حرکت کرنا اور پیدل چلنے کے بجائے موٹر گاڑی پر انحصار کرنے والوں کے وزن میں اضافہ اور ذیابیطس کے امکانات کا بہت زیادہ ہونا کوئی تعجب کی بات نہیں۔

اس بارے میں کینیڈا کے ایک طبی جریدے میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق ایسے معاشروں میں صحت کو لاحق خطرات سے بچنے کی تدابیر سخت ضروری ہیں جہاں مغربی طرز زندگی کو اپنانے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں قائم سائمن فریسر یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق اسکاٹ لیئر اس رپورٹ کے مصنف ہیں۔ ان کا کہنا ہے،

Symbolbild Diät
تصویر: Fotolia/Gorilla

" نچلے اور اوسط آمدنی والے ممالک میں جدید دور کی ٹیکنالوجی پر مشتمل سہولیات مثلاً ٹیلی وژن، کار اور کمپیوٹر کا بہت زیادہ استعمال کرنے والوں کو موٹاپے اور اوور ویٹ جیسے مسائل کا اتنا ہی سامنا ہے جتنا کہ اونچی آمدنی والے معاشروں کے شہریوں کو"۔ اسکاٹ لیئر نے بہت زیادہ بیٹھے رہنے، بہت کم جسمانی حرکت کرنے اور کیلوریز سے بھرپور غذا کے زیادہ استعمال سے خبردار کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ عادات صحت کے حوالے سے معاشرے میں ایک بھیانک بحران کا سبب بن سکتی ہیں۔

اس مطالعاتی جائزے میں دنیا کے 17 ممالک سے مختلف آمدنی ولے قریب 154,000بالغ افراد کو شامل کیا گیا۔ ان میں چین، امریکا، کینیڈا، سویڈن، ایران، بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان کو شامل کیا گیا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں الیکٹرونک آلات میں سب سے عام استعمال ہونے والا آلہ ٹیلی وژن تھا۔ 78 فیصد گھرانوں میں ٹیلی وژن پایا جاتا ہے، 34 فیصد کے پاس کمپیوٹر موجود ہے جبکہ 32 فیصد موٹر گاڑی کے مالک ہیں۔

کم آمدنی والے ممالک میں ایسے گھرانوں کی شرح محض چار فیصد ہے جن کے پاس یہ تینوں اشیاء موجود ہیں جبکہ زیادہ آمدنی والے ممالک میں ایسے گھرانوں کی شرح 83 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ جن افراد کے پاس یہ آالات موجود ہیں وہ ان سے محروم افراد کے مقابلے میں کہیں زیادہ موٹے نظر آتے ہیں۔ گاڑی، کمپیوٹر اور ٹیلی وژن تینوں استعمال کرنے والے افراد کی کمر گولائی ان چیزوں کے بغیر زندگی گزارنے والوں کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔

امریکا میں موٹاپے کے شکار افراد کی شرح 35 جبکہ کینیڈا میں 25 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس مطالعاتی رپورٹ میں صحت کو نقصان پہنچانے والے ان الیکٹرونک آلات کے استعمال میں کمی کی تنبیہ کی گئی ہے اور ذیابیطس سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ جسمانی حرکت اور کھانے پینے کے کنٹرول پر زور دیا گیا ہے۔