1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: کیبل کار حادثے میں پھنسے تمام سیاحوں کو بچا لیا گیا

14 اپریل 2024

انطالیہ شہر کے ایک مضافاتی علاقے میں پیش آنے والے کیبل کار حادثے میں ایک شخص ہلاک اور سات زخمی بھی ہوئے۔ حکام حادثے کے بعد سے اب تک کیبل کار کمپنی ملازمین سمیت 13 افراد کوحراست میں لے چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4ejlk
Seilbahnunglück in der Türkei
حادثے کا شکار ہونے والی کیبل کار سن دو ہزار سترا میں تعمیر کی گئی تھی تصویر: Uncredited/DIA Images/AP/dpa/picture alliance

ترکی کے معروف سیاحتی شہر انطالیہ کے قریب ایک کیبل کار کو پیش آنے والے حادثے کے بعد سے پھنسے ہوئے 174 سیاحوں کو بچا لیا گیا۔ ہفتے کے روز بحیرہ روم کے ساحل پر واقع  اس شہر کے باہر واقع تونک تپےکے مقام پر کیبل کار کے اس حادثے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔

ترک خبر رساں ایجنسی انادولو نے مرنے والے کی شناخت 57 سالہ ترک شہری کے طور پر کی ہے۔ اس علاقے میں اپنی نوعیت کے اس اولین واقعے میں چھ ترک اور ایک کرغیز شہری زخمی ہوئے بھی ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

Seilbahnunglück in der Türkei
کیبل کار وہ ٹوٹا ہوا کیبن، جس سے گرنے کے بعد ایک شخص کی موت ہو گئی تصویر: Uncredited/DIA Images/AP/dpa/picture alliance

حادثے کا شکار ہونے والے افراد عید الفطر کی چھٹیاں منانے کے سلسلے میں اس سیاحتی مقام پر اکٹھے ہوئے تھے۔

حادثہ کیسے پیش آیا؟

انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق  یہ واقعہ کیبل کار کے لیے لگائے گئے ایک پول کے گرنے کے بعد پیش آیا۔ کیبل کار کا ایک ڈبہ اس گرے ہوئے پول سے ٹکرانے کے بعد کھل گیا، جس سے اس میں سوار سیاح نیچے پہاڑوں میں گر گئے۔

 باقی مسافر اس وقت تک دوسرے کیبل کار کے ڈبوں میں پھنسے رہے جب تک کہ انہیں بچا نہ لیا گیا۔ بعض لوگوں کو حادثے کے ایک دن بعد ریسکیو کیا جا سکا۔

حادثے میں بچ جانے والے ایک سیاح نے انادولو سے بات کرتے ہوئے کہا، ''رات بہت خوفناک تھی، ہم بہت خوفزدہ تھے۔ ہمارے ساتھ بچے بھی تھے۔ سات گھنٹے تک وہاں رہنا ایک اذیت تھی۔ ہم ہر سیکنڈ ہوا میں ڈول رہے تھے، مسلسل خوف میں، یہ بہت تکلیف دہ تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ ہم اس صدمے پر کیسے قابو پائیں گے۔‘‘

اس حادثے میں دو بچوں سمیت سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیں
اس حادثے میں دو بچوں سمیت سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیںتصویر: Uncredited/DIA Images/AP/dpa/picture alliance

تفتیش جاری ہے

اس واقعے کے فوری بعد وسیع پیمانے پر ایک ہنگامی ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا، جس میں چھ سو سے زائد امدادی کارکنوں اور دس ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا۔ اس میں ترکی کے سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی اے ایف اے ڈی کی ٹیموں کے ساتھ ساتھ کوسٹ گارڈ، فائر بریگیڈ اور ترکی کے مختلف حصوں سے کوہ پیمائی کی ٹیمیں شامل تھیں۔ واقعے کی تحقیقات اب جاری ہیں۔

وزیر انصاف تونج یلماز نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں 13 افراد کو حراست میں لیا، جن میں کیبل کار چلانے والی نجی کمپنی کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ تونک تپے کیبل کار 2017 میں تعمیر کی گئی تھی اور یہ فی گھنٹہ 1,200 لوگوں کو سفر پر لے جا سکتی ہے۔

ش ر/ا ب ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)