1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی وزیر اعظم نےکھانا کیوں پکایا؟ اب مستعفی ہوں

9 ستمبر 2008

تھائی لینڈ کی اعلی عدالت نے اپنے حکم نامے میں تھائی وزیر اعظم سماک سُندرا وے سے کہا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ اس حکم نامے کی وجہ وزیر اعظم کا ٹیلی وژن پر کھانے پکانے کے ایک پروگرام میں شرکت کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/FEaQ
سماک سندراوے پریہ الزام بھی ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم تھاکسن شینواترا کی ڈمی ہیںتصویر: AP

تھائی لینڈ کے متنازعہ وزیر اعظم سماک سُندرا وے پر پہلے سے ہی دباو تھا کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ ان کے مستعفی کے لئے بنکاک میں قریبا دس ہزار حکومت مخالف مظاہریں نے زبردست مظاہرے بھی کئے۔

جب اب سماک پر تازہ ترین الزام یہ لگایا گیا کہ وہ آئین توڑنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اِس الزام کی وجہ ٹیلی وژن پر کھانے پکانے کے ایک پروگرام میں وزیر اعظم کی شرکت ہے۔

بہت سے سینیٹرز کا الزام ہے کہ تھائی لینڈ کے قانون کی رُو سے کوئی سربراہِ حکومت اپنے دَورِ اقتدار میں کسی نجی کمپنی کے لئے کام نہیں کر سکتا۔

اس سلسلے میں سپریم کورٹ اس مقدمے کی سماعت کر رہی تھی اور آج سپریم کورٹ نے سماک کو قصور وار قرار دیتے ہوئے اُنہیں اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے میں یہ بھی کہا گی اہے کہ کہ سماک کی کابینہ بھی مستعفی ہو جائے۔ اس نئی صورتحال میں اگر پارلیمان وزیر اعظم کے حق میں اعتماد کا ووٹ ڈالے تو وہ دوبارہ اپنے عہدے پر برقرار ہو سکیں گے۔

تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول اَدُو یادیج نے چھیاسٹھ سالہ سفارتکار سروج چوانا وِیرَت کو نیا وزیرِ خارجہ مقرر کیا ہے۔ اُن کے پیش رَو موجودہ حکومتی بحران کا حوالہ دیتے ہوئے چھ ہفتے قبل اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔