1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کے ایک چرچ میں ’حضرت مریم کے ظہور‘ کا انتظار

16 مارچ 2018

جرمنی کے جنوبی صوبے باویریا کے ایک گرجا گھر میں کل بروز ہفتہ حضرت مریم کے ’ظہور‘ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ یہ گرجا گھر سیسلی کے ایک خود ساختہ ’پیغمبر‘ کے ماننے والوں کا ہے۔

https://p.dw.com/p/2uUA6
Angebliche Marienerscheinung in Oberbayern
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Jung

گرجا گھر کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جو کوئی بھی ’مریم مقدس کا دیدار‘ کرنا چاہتا ہے وہ ہفتے کے روز جرمنی کے جنوبی صوبے باویریا کے گاؤں ’اونٹر فلوسنگ‘ میں پہنچ جائے۔ سینٹ لارنس چرچ کے مالک اوٹو ماسیزی کے مطابق ’حضرت مریم سترہ مارچ کو شام ساڑھے چار بجے چرچ میں اتریں‘ گی۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق اوٹو ماسیزی نے چند برس پہلے یہ چرچ خریدا تھا اور پھر خود ہی اس کی تزیئن و آرائش کی تھی۔ گزشتہ برس ستمبر میں اطالوی خود مختار علاقے سیسلی کے ایک خود ساختہ ’پیغمبر‘ سلواتور کاپوتا نے اس علاقے کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت بھی کاپوتا نے اس گاؤں میں ’مریم مقدس کے ظہور‘ کی پیش گوئی کی تھی اور مقررہ وقت پر اس مسیحی فرقے کے ماننے والے ایک سو سے زائد افراد ’زیارت‘ کی خاطر وہاں جمع ہوئے تھے۔ ان شرکا نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ’ایک خوشبو کی ذریعے مقدس مریم کے ظہور کا احساس‘ ہوا تھا۔ بعدازاں کاپوتا نے یہ پشین گوئی کی تھی کہ اس برس بھی سترہ مارچ ہی کے روز گزشتہ برس کی طرح عین اسی وقت ’حضرت مریم کا دوبارہ اسی جگہ ظہور‘ ہوگا۔

Angebliche Marienerscheinung in Oberbayern
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Jung

گزشتہ برس اسی طرح کی محفل میں شریک زائرین میں سے ایک کا نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں نے حضرت مریم کو ان کی خوشبو سے پہچانا۔‘‘ سینٹ لارنس چرچ کے رہنماؤں اور دوستوں کی ایسوسی ایشن کی خاتون سربراہ ایریش نوئمان کا کہنا تھا، ’’وہاں گلاب کی غیرمعمولی خوشبو تھی۔ وہاں کچھ حیران کن ہوا تھا۔‘‘

 دوسری جانب میونخ میں کیتھولک چرچ کے سرکردہ حکام نے اپنے کسی بھی پادری کو وہاں جانے سے منع کر دیا ہے۔ چرچ کے جاری کردہ بیان کے مطابق کیتھولک چرچ نہیں چاہتا کہ  لوگوں کو یہ تاثر ملے کہ کاپوتا کو کیتھولک چرچ کی حمایت حاصل ہے۔ اس صوبے کے براڈکاسٹر ’بائیرشے رُنڈفونک‘ کے مطابق گزشتہ برس مقامی کیتھولک پادریوں نے بھی ایسی تقریب میں حصہ لیا تھا۔

کیتھولک چرچ ماضی میں ’حضرت مریم کے ظہور‘ کے متعدد واقعات کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر چکا ہے۔