1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی فلم ’ ٹیکسی‘ نے برلینالے کا گولڈن بیئر حاصل کر لیا

کشور مصطفیٰ15 فروری 2015

پابندیوں کے شکار ایرانی فلمساز جعفر پناہی کی فلم ’ ٹیکسی‘ کو جرمن دارالحکومت میں منعقدہ بین الاقوامی فلم فیسٹول برلینالے میں بلند ترین اعزاز ’ گولڈن بیئر‘ سے نوازا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Ec4D
تصویر: REUTERS/H. Hanschke

گزشتہ رات ختم ہو جانے والے مشہورزمانہ فلمی میلے میں گولڈن اور سلور بیئر کے حصول کے لیے 19 فلمی مقابلے کی دوڑ میں شامل تھیں جن میں پہلی مرتبہ لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا سے بھی ایک فلم تھی۔ ہفتے کی شام میں 65 ویں برلینالے کے تقسیم انعامات کی تقریب کا انعقاد ہوا، جس میں ایرانی ہدایت کار جعفر پناہی کی فلم کو گولڈن بیئر دینے کا اعلان کرتے ہوئے برلینالے فلم فیسٹول کی جیوری نے تہران حکومت کیطرف سے ایرانی فلمسازوں کو ڈرانے دھمکانے اور اور ان کے ساتھ سخت گیر رویے کو چیلنج کیا ہے۔

65 ویں برلینانے کا دوسرا بڑا ایوارڈ ’ جیوری گران پری‘ ہے جو اس بار فلم ’ دی کلب‘ کو دیا گیا ہے جبکہ بہترین اسکرین پلے کا سلور بیئر دستاویزی فلم ’ دا پرل بٹن‘ نے حاصل کیا۔

پناہی کا دشوار سفر

ایران میں بہت سے فلمسازوں کو اپنے ملک میں ہدایت کاری سمیت کئی دوسری پابندیوں کا سامنا ہے۔ 54 سالہ جعفر پناہی بھی اُن میں سے ایک ہیں، جن پر ملک سے باہر سفر پر بھی پابندی عائد ہے۔ پناہی خود اس انعام کو وصول کرنے کے لیے برلن میں موجود نہیں تھے تاہم اُن کی جگہ اُن کی کم سن بھانجی حنا سعیدی نے یہ انعام حاصل کیا۔ پناہی کی بھانجی نے فلم ٹیکسی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پابندی کے باوجود پناہی نے 'ٹٰیکسی‘ بنا کر اپنے فن کا بھرپور اظہار کیا۔ یہ پناہی کی تیسری فلم ہے۔ پناہی کے بقول فلمسازی ہی اُن کی زندگی ہے، وہ کہتے ہیں ''میں ایک فلم ساز ہوں، میں فلم بنانے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتا، سینما نہ صرف میرے خیالات کی ترجمانی کا ایک ذریعہ ہے بلکہ میری زندگی کا مقصد بھی ۔‘‘

Jafar Panahi
ایرانی ہدایت کار جعفر پناہیتصویر: AFP/Getty Images/A. Kenare

ٹیکسی ڈرائیور کا روپ دھار کر پناہی نے ’ٹیکسی‘ کس مہارت سے بنائی اس کا اندازہ اس سے لگایا جا ساکتا ہے کہ انہوں نے خفیہ طریقے سے اپنی گاڑی کے ڈیش بورڈ میں ایک کیمرہ نصب کیا اور اپنی ٹیکسی میں سفر کرنے والے مختلف مسافروں کے ساتھ اُن کی زندگی کے حالات کے بارے میں گفتگو کرتے رہے۔ مختلف عمر، شعبے اور جنس سے تعلق رکھنے والوں کی زبانی اُن کے حالات اور معاشرے میں انہیں درپیش مشکلات کو پناہی ریکارڈ کرتے رہے۔ پناہی کی بھانجی جس نے ان کی جگہ گولڈن بیئر وصول کیا، اُس نے بھی فلم ’ ٹیکسی‘ کا ایک کردار ادا کیا ہے۔ جعفر پناہی کہتے ہیں، " تہران کے ہر شہری کے پاس ایک کہانی ہے، جو وہ دوسروں تک پہنچانا چاہتا ہے۔"

’ٹیکسی‘ برلینالے تک کیسے پہنچی؟

جعفر پناہی برلن کے باوقار گولڈن بیئر کے علاوہ متعدد بین الاقوامی فلمی میلوں کے ایوارڈ یافتہ ہدایت کار ہیں۔ مثال کے طور پر کان اور وینس فلمی میلوں میں بھی انہوں نے حالیہ سالوں میں مرکزی انعامات حاصل کیے ہیں۔ 2010 ء میں تہران حکومت کے ساتھ متعدد معاملات پر جعفر پناہی کے گہرے اختلافات نے جنم لیا۔ یہاں تک کہ حکام نے 20 سال کے لیے پناہی کی فلمسازی پر پابندی عائد کر دی تھی ساتھ ہی انہیں اپنی فلموں کی بیرون ملک اسمگلنگ کے خلاف چھ سال کی قید کی سزا کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔ اس کے باوجود پناہی نے کسی لمحے خود کو فلمسازی سے دور نہیں کیا اور اپنی دھن میں خفیہ طور پر فلم سازی کا عمل جاری رکھا۔

Berlinale 2015 Abschluss Gala Preisverleihung Nichte von Jafar Panahi
پناہی کی بھانجی جس نے ان کی جگہ گولڈن بیئر وصول کیاتصویر: REUTERS/H. Hanschke

2011 ء کی اُن کی ’ویڈیو ڈائری‘ جس کا عنوان تھا "This is not a Film" کو ایک میموری اسٹک پر ڈاؤن لوڈ کر کے تہران سے کان فلم فیسٹیول کی سالگرہ کے کیک کے ساتھ کان روانہ کیا گیا تھا۔ اِس طرح حکومتی دباؤ اور پابندیوں کے آگے ہتھیار ڈالنے اور غصے اور مایوسی کا شکار ہونے کے بجائے جعفر پناہی نے سینما کے منتظمین کو ایک ’ Love Letter‘ بھیجا۔

2015 ء کے برلینالے کی سات رُکنی جیوری کے صدر، ایک معروف امریکی ہدایت کار، اسکرین رائٹر اور فلمساز دارن آرونفسکی نے تقسیم انعام کی تقریب میں کہا، " جعفر پناہی کی فلم اُس کے فن ، اُس کی کمیونٹی، اُس کے ملک اور اُس کے ناظرین و سامعین کے ساتھ اُس کی محبت کا بھرپور اظہار ہے" ۔ جعفرپناہی کی فلم The Circle and Offside نے دراصل انہیں ایران کے مقبول ترین فلم ہدایت کاروں میں سے ایک بنا دیا تھا۔

بے مثال فیصلہ

جرمن دارالحکومت میں ہر سال منعقد ہونے والے فلمی میلے برلینالے کی جیوری ماضی میں بھی ایسے غیر معمولی فیصلے کر چُکی ہے جس کی توقع نہیں کی جا سکتی تھی۔ جعفر پناہی کی ’ ٹیکسی‘ کو گولڈن بیئر سے نوازنے سے چار سال قبل برلینالے فلم فیسٹول میں ٹاپ یا اہم ترین اعزازات سے ایک مشہور ایرانی ہدایت کار اصغر فرہادی کی فلم ’ A Seperation‘ کو دیا گیا تھا۔ اِس فلم کا فارسی نام ’جدائیِ نادر از سیمین‘ ہے۔