1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنيا کی سب سے گہری جھيل بيکال خطرے ميں ہے، ماہرين

عاصم سلیم
19 اکتوبر 2017

يونيسکو کے عالمی ثقافتی مراکز کی فہرست ميں شامل جنوبی سائبیریا کی جھيل بيکال ان دنوں انجانے خطرے سے دوچار ہے۔ دنيا کی يہ سب سے گہری جھيل ايک عرصے سے مقامی و دنيا بھر کے سياحوں کی توجہ کا مرکز بنی رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2mB2U
Russland Schamane am Baikalsee
تصویر: picture-alliance/dpa/Ria Novosti/I. Pitalev

پچھلے چند برسوں کے دوران جھيل بيکال ميں نامعلوم وجوہات کی بناء پر نقصانات سامنے آ رہے ہيں۔ اس پيش رفت کے اسباب سائنسدانوں کے ليے تعجب کی وجہ بنے ہوئے ہيں۔ اس جھيل سے امول نامی مچھلی کا آہستہ آہستہ ناپيد ہونا، ايک مخصوص قسم کی کائی کا تيزی سے بڑھنا اور جھيل کی سطح پر اگنے والے چند پودوں کا خاتمہ چند ايسی نشانياں ہيں، جن سے يہ واضح ہوتا ہے کہ جھيل کو بحران کا سامنا ہے اور تاحال اس کی وجہ يا وجوہات معلوم نہيں ہو سکی ہيں۔

Eurasisches Erdhörnchen
تصویر: picture-alliance/dpa/WILDLIFE/I.Shpilenok

روس کے انتہائی سرد علاقے سائبیریا ميں واقع جھيل بيکال ميں ميٹھے پانی کے دنيا بھر کے مجموعی ذخيرے کا ايک پانچواں حصہ موجود ہے۔ 3.2 ملين ہيکٹر پر پھيلی ہوئی يہ جھيل ايک قدرتی عجوبہ اور ارتقائی سائنس کے ليے ايک انتہائی اہم مقام تصور کی جاتی ہے۔ يہ جھيل 3,600 سے زائد اقسام کے جانوروں اور پودوں کا گھر ہے اور اسی وجہ سے دنيا بھر کے سياحوں ميں کافی مقبول بھی ہے۔ بيکال کا شمار يونيسکو کے عالمی ثقافتی مراکز ميں ہوتا ہے۔

Russland Baikalsee
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Smirnov

اس ماہ يعنی اکتوبر کے آغاز سے مقامی حکومت نے جھيل بيکال ميں سالمن کی ايک قسم امول نامی مچھلی کے شکار پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ روسی فشريز ايجنسی کے مطابق پندرہ سال قبل اس جھيل ميں تقريباً پچيس ملين ٹن امول مچھلی تھی تاہم اب يہ دس ملين کے لگ بھگ رہ گئی ہے۔ ايک مقامی ماہر اناٹولے مامانٹو کے مطابق يہ کمی مسلسل شکار اور ماحولياتی وجوہات  پر ہوئی۔

سربيا ميں موجود جھيل بيکال سترہ سو ميٹر گہری ہے اور ماہی گيری پر پابندی کے بعد وہاں کے لوگوں کا ذريعہ معاش سیاحت ہے۔ ويزے ميں آسانی کے سبب آج کل کئی چينی سياح بھی اس علاقے کا دورہ کر رہے ہيں۔ چہل قدمی کے ليے دلکش راستوں، کيمپنگ کے ليے جگہوں اور بہترين مناظر کے سبب يہ جھيل روسی شہريوں ميں بھی کافی مقبول ہے۔