1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا کی سب سے بڑی ایکس رے لیزر جرمنی میں

عاطف توقیر اے ایف پی
1 ستمبر 2017

جرمنی میں جمعے کے روز سے دنیا کی سب سے طاقت ور لیزر ایکس رے نے کام شروع کر دیا ہے اور سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس کے ذریعے ایٹموں کے اندر تک جھانکا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/2jDoS
Deutschland Forschungsanlage European XFEL
تصویر: European XFEL

سائنس دانوں کے مطابق یہ لیزر ایکس رے اتنی طاقتور ہے کہ اس کے ذریعے ایٹموں کے درمیان تعامل اور کیمیائی عمل کا جائزہ لینا بھی ممکن ہو گا۔

اس بہت بڑے پراجیکٹ کے ذریعے لیزر شعاعوں کو ستائیس ہزار فی سیکنڈ کی شرح سے استعمال کرنے کے قابل بنایا گیا ہے اور اس کے لیے زیر زمین تین سے چار کلومیٹر طویل ایک سرنگ تعمیر کی گئی ہے، جو شمالی شہر ہیمبرگ کے نیچے واقع ہے۔

اس الٹرا فاسٹ لیزر روشنی کے ذریعے سائنس دان پہلی بار اس قابل ہو جائیں گے کہ وہ مادے کے اندر دیکھ سکیں اور تصاویر لے پائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ انتہائی باریکی سے مادے کی نینو سطح تک تغیرات کا جائزہ لے سکیں گے۔ یہ پراجیکٹ یورپیئن ایکس ایف ای ایل کے نام سے جاری ہے۔

Deutschland Forschungsanlage European XFEL
اس لیزر کے ذریعے مادے کے انتہائی اندر تک دیکھا جا سکتا ہےتصویر: European XFEL/Design: Marc Hermann, tricklabor

اس طاقت ور لیزر ایکس رے کے ذریعے دنیا بھر کے محقیق کی ٹیمیں وائرس کے اندر کی تفصیلات اور مالیکیولز کی سہ جہتی تصاویر کے ذریعے مالیکیولز میں ہونے والے تعاملات کو دیکھ سکیں گی۔

اس پراجیکٹ کے منتظم بورڈ کے سربراہ رابرٹ فائڈنہانس کے مطابق یہ لیزر ایکس رے ایک کیمرے کی طرح ہے، جو خوردبین کی طرح نینو دنیا کی تفصیلات انسانوں پر افشا کرے گی، جس کا تصور بھی اس سے قبل محال تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس طرح بیماریوں کو سمجھنے اور ان کے بہتر علاج کے لیے راہ ہموار ہو گی جب کہ ساتھ ہی ساتھ مادے میں ہونے والے توڑ پھوڑ کے عمل کو بھی باریکی سے دیکھا جا سکے گا۔

اس کے لیے ڈیڑھ ارب یورو کی ایک تنصیب قائم کی گئی ہے، جب کہ اس منصوبے کی تکمیل میں آٹھ برس کا وقت صرف ہوا ہے اور گیارہ ممالک نے اس کے لیے سرمایہ فراہم کیا ہے۔ اس پراجیکٹ کو یورپ کے سب سے بڑے پراجیکٹس میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔