1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دوسری عالمی جنگ کا مشہور جرمن ریماگن پُل برائے فروخت

8 مئی 2018

اتحادی ممالک کے ہزاروں فوجی اپنے عسکری سامان کے ساتھ سن 1945 میں لُڈن ڈورف یا ریماگن پُل کے ذریعے ہی دریائے رائن عبور کر پائے تھے۔ اب جرمن حکام اسی تباہ شدہ لیکن تاریخی اہمیت کے حامل پُل کو فروخت کر رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2xMgB
Die Brücke von Remagen | Ost-Zufahrt Brückenportal der Ludendorff Brücke in Erpel
تصویر: picture-alliance/dpa/H.-J. Rech

دوسری عالمی جنگ کے دوران اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل اسی پُل کے بارے میں ہالی وُڈ کی شہرہ آفاق فلم ’برِج اَیٹ ریماگن‘ بھی بنائی گئی تھی۔ دریائے رائن پر واقع یہ پُل دوسری عالمی جنگ کے دوران سلامت تھا اور اسی کی مدد سے نازیوں کے خلاف برسرپیکار اتحادی ممالک کے ہزاروں فوجی دریا عبور کر پائے تھے۔ رائن کے دوسرے کنارے تک پہنچ جانے کے بعد ہی اتحادی افواج جرمن دارالحکومت برلن کا رخ کرنے کے قابل ہوئی تھیں۔

نازی کون تھا؟ جرمنی فاشزم کی اس دلدل سے کیسے نکلا ؟

جرمن حکام نے آج آٹھ مئی بروز منگل تصدیق کر دی کہ اس پُل کی نیلامی کی جا رہی ہے۔ تاریخی اہمیت کے حامل اس پُل کی باقیات کو جرمنی کا وفاقی ریلوے فنڈ (بی ای وی) فروخت کر رہا ہے۔

بی ای وی کے ترجمان ژُرگن روتھے نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا، ’’اس پُل کو خریدنے کے لیے ابھی سے کئی لوگ دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں۔‘‘ اس تاریخی پُل کی باقیات خریدنے کے خواہش مند افراد اور ادارے اٹھارہ مئی تک بولی لگا سکتے ہیں۔

بی ای وی نے اپنی ویب سائٹ پر اس پُل کے ٹاورز کو برائے فروخت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ یہ باقیات جرمنی کی جنگی تاریخ میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

سن 1945 میں نازی فوجوں نے اس پُل کو تباہ کرنے کی کئی کوششیں کی تھیں، تاہم یہ پھر بھی استعمال کے قابل تھا اور اسی کے ذریعے اتحادی ممالک کی افواج درائے رائن عبور کر پائیں، جس کے بعد جرمنی کے لیے دوسری عالمی جنگ کا نقشہ ہی بدل گیا تھا۔

اس پُل کو فروخت کرنے کے لیے جاری کردہ اشتہار میں ممکنہ خریداروں کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان باقیات کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے اور ان کی تزیئن نو کی اشد ضرورت ہے۔

تاہم یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اس تاریخی مقام کو رہائش یا ہوٹل کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔ بی ای وی کے مطابق ان پابندیوں کے باوجود تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے ادارے یا فنکار ان باقیات کو خریدنے کے خواہاں ہیں۔ فی الوقت اسے ایک میوزیم کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

ش ح / م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)

آٹھ مئی 1945ء کو کیا ہوا تھا؟