1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

راہول گاندھی کی انتخابی نشست پر معرکہ

شامل شمس7 مئی 2014

بھارت کی کانگریس پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے عہدے کے امیدوار اور گاندھی خاندان کے سپوت راہول گاندھی کی امیٹھی کی نشست پر آج مقابلہ ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Buvm
Indien Wahlen
تصویر: DW/S. Wahhed

بھارت میں لوک سبھا یا پارلیمان کے ایوانِ زیریں کے لیے انتخابات آخری مراحل میں داخل ہو گئے ہیں۔ حکمران جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی امیٹھی سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، جہاں آج رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔

تینتالیس سالہ گاندھی آج اپنے ووٹ ڈالنے اور انتخابی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اپنے انتخابی حلقے پہنچے۔

امیٹھی کا حلقہ گزشتہ تیس برسوں سے گاندھی خاندان کا انتخابی گڑھ رہا ہے۔ سن دو ہزار نو میں راہول گاندھی بہتر فیصد ووٹ لے کر باآسانی لوک سبھا پہنچے تھے تاہم اس مرتبہ بھارت کی سیاسی صورت حال مختلف دکھائی دے رہی ہے۔

مرحلہ وار بھارتی انتخابات سولہ مئی کو تکمیل تک پہنچیں گے۔ مبصرین اور رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق راہول گاندھی کی جماعت کانگریس کے عام انتخابات میں شکست کھانے کے قوی امکانات ہیں۔ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی جماعت بھارتیا جنتا پارٹی ممکنہ طور پر کانگریس پر سبقت حاصل کر سکتی ہے۔

بھارتیا جنتا پارٹی کی بہتر پوزیشن کی ایک وجہ اس جماعت کی طرف سے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کردہ امیدوار اور گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی ذاتی مقبولیت بھی قرار دی جا رہی ہے۔ تریسٹھ سالہ مودی بھارتی سیاست کا ایک متنازعہ کردار ہیں، جن پر بہ حیثیت وزیر اعلیٰ گجرات میں سن دو ہزار دو کے ہندو مسلم فسادات کے دوران قریباً ایک ہزار مسلمانوں کے قتل میں بلاواسطہ یا بالواسطہ شامل ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ مودی اور ان کا جماعت ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

مودی کی ملک گیر مقبولیت کی وجہ ان کے دور اقتدار میں ریاست گجرات کی غیر معمولی اقتصادی ترقی کو بھی قرار دیا جاتا ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ان کے حامیوں کو امید ہے کہ مودی وزیر اعظم بننے کے بعد بھارت کی سست ہوتی ہوئی معاشی ترقی کو تیزی سے آگے لے جائیں گے۔

امیٹھی سے راہول گاندھی کا مقابلہ بھارتیا جنتا پارٹی کی امیدوار اور اداکارہ سمرتی ایرانی، اور بدعنوانی کے خلاف سرگرم رہنما کمار وشواس کر رہے ہیں۔

گاندھی پر الزام ہے کہ کانگریس کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا امیدوار منتخب ہونے کے بعد وہ اپنی جماعت کی انتخاب مہم میں جان نہیں ڈال سکے۔ تاہم مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ امیٹھی سے اپنی نشست جیت جائیں گے، مگر شاید ان کو اتنی تعداد میں ووٹ نہ مل سکیں جتنا کہ انہیں گزشتہ انتخابات میں حاصل ہوئے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید