1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق آسٹریلوی بلے باز ڈین جونز افغان کرکٹ ٹیم کے کوچ مقرر

شادی خان سیف، کابل
10 اکتوبر 2017

افغانستان کرکٹ بورڈ نے چھپن ساله سابق آسٹریلوی بلے باز ڈین جونز کو ملکی کرکٹ ٹیم کے چیف کوچ کی حیثیت سے منتخب کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2laA2
Cricket - Afghanistan vs Westindien
تصویر: Getty Images/AFP/R. Brooks

افغانستان کی کرکٹ ٹیم، جسے بین الاقوامی کرکٹ کهیلتے ہوئے نسبتاﹰ کم عرصه هوا ہے، گزشته کچھ عرصے سے ایک منجهے  ہوئے کوچ کی تلاش میں تهی۔ اس ضمن میں سابق پاکستانی ٹیسٹ کپتان انضمام الحق اور ان سے قبل کبیر خان اور راشد لطيف کا کردار کلیدی نوعیت کا رہا ہے۔

پاکستانی کرکٹرز افغانستان کی مقامی کرکٹ لیگ میں جلوه گر

سماعت سے محروم افراد کا کرکٹ ٹی ٹونٹی ایشیا کپ

کابل میں کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری ایک رسمی اعلامیے میں ڈین جونز کی تقرری کا اعلان کیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق رواں ماه ہانگ کانگ میں ہونے والے ’انٹر کانٹینینٹل کپ‘ مقابلوں کے دوران جونز افغان ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے مختصر مدت کے لیے اپنی ذمه داریاں نبهائیں گے۔ اس ٹورنامنٹ کے بعد ڈین جونز کو مستقل طور پر افغانستان کی کرکٹ ٹیم کا کوچ مقرر کیے جانے کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

گزشته پانچ برسوں کے دوران جونز افغان کرکٹ ٹیم کے پانچویں کوچ ہیں۔ ان سے قبل بهارت کے لال چند راجپوت نے محض ایک سال تک بهارت ہی میں ره کر افغانستان کے لیے کوچ کی حیثیت سے ذمه داریاں نبهائیں، جس کا خاتمه اس وقت ہوا جب افغان کرکٹ بورڈ نے مبینه طور پر راجپوت پر افغانستان آ کر کوچنگ کرنے پر زور دیا۔ راجپوت نے بھی اپنے ایک میڈیا انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اپنی سلامتی کے خدشات کے باعث افغانستان جانے کی بجائے مستعفی ہونے کو ترجیح دی۔

انضمام الحق اور کبیر خان کے علاوہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے اینڈی مولز وه تیسرے غیر ملکی کوچ ہیں، جو کافی عرصے تک افغان دارالحکومت کابل میں رہے،  اور ملکی ٹیم کی کوچنگ کرتے رہے۔ ڈین جونز اس سلسلے سے اس وقت جڑے، جب انهوں نے کابل میں منعقده افغان شپگیزه ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں شرکت کی اور افغان کرکٹ بورڈ کے قریب ہوئے۔

مہاجرین کی بدولت، جرمنی میں کرکٹ فروغ پاتی ہوئی

افغانستان میں کرکٹ کی بڑهتی ہوئی مقبولیت، ملکی ٹیم کی نسبتاﹰ بہتر کارکردگی اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل میں حالیه رکنیت کے باعث افغانستان کرکٹ بورڈ کی آمدن میں خاطر خواه اضافه ہوا اور اسی بدولت اس سال کے ’شپگیزه ٹورنامنٹ‘ میں اور زیاده سرمایه کاری بھی ممکن ہوسکی۔ ڈین جونز کے علاوه سابق انگلش بیٹسمین اینڈریو مولز اور ایڈم ہولیوک، جنوبی افریقه کے مشہور اوپننر ہرشل گبز اور سابق سری لنکن کپتان جے سوریا نے بحیثیت کوچ ’شپگیزه ٹورنامنٹ‘ میں حصه لیا۔ 

ڈین جونز افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے کوچ مقرر ہونے سے قبل پاکستان سپر لیگ 2016 کی فاتح ٹیم، اسلام آباد یونائیٹیڈ کے کوچ ره چکے ہیں۔ نیا عہده پانے پر ان کے بہت سے دوستوں نے انہیں  مبارکبادی کے پیغام بهیجے، جن میں سب سے دلچسپ پیغام ان کے ہم وطن بلے باز مارک وا کی جانب سے آیا۔ مارک وا نے چهیڑخانی کرتے ہوئے ایک ٹوئیٹ میں لکها که لگتا ہے  ڈین جونز اس عہدے کے لیے درخواست دینے والے واحد امیدوار تھے۔ اس کے جواب مین ڈین جونز نے بھی ویسی ہی بے تکلفی میں مارک وا کو مشوره دیا ہے که وه اپنے سلیکشن کے کام پر توجه دیں۔

افغانستان کے مقبول کرکٹ کمینٹیٹر محمد ابراہیم مومند نے ڈی ڈبلیو کو بتایا که کرکٹ بورڈ، جو که جونز کی صلاحیتوں سے پہلے ہی متاثر تها، انہیں قریب سے دیکھنے کے بعد اس پر قائل ہوا که انہیں کوچنگ کی پیش کش کی جائے۔ ابراہم مومند کا کہنا تھا، ’’یه ایک اچهی پیشرفت ہے۔ مگر زیاده اہم بات یه ہے که کرکٹ بورڈ ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام کو بہتر کرے اور زیاده سے زیاده بین الاقوامی مقابلوں میں حصه لے، تاکه کهلاڑیوں کے تجربے اور اعتماد میں اضافه ہو۔‘‘

اپنے پیشه ورانه کیرئیر کے دوران ڈین جونز نے 52 ٹیسٹ میچز میں 46.5 کی اوسط سے 3631 رنز بنا رکهے  ہیں، جن میں گیارہ سینچریاں اور چودہ نصف سینچریاں بھی شامل ہیں۔ اسی طرح آسٹریلیا کے لیے 164 بین الاقوامی ایک روزه میچوں میں انہوں نے قریب پینتالیس کی اوسط سے چھ ہزار سے زائد رنز بنا رکھے ہیں، جن میں سات سینچریاں اور چھیالیس نصف سینچریاں شامل ہیں۔

انڈر نائنٹین عالمی کپ۔ بیٹنگ کا فوبیا دور کرنے کی پاکستانی کوشش

پاکستان نے انگلینڈ کو تاریخی مات دے دی