1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولیورپ

سمندروں کا تحفظ: جرمنی عالمی معاہدے پر دستخطوں کے لیے تیار

17 ستمبر 2023

جرمن وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ اس عالمی معاہدے پر دستخطوں کے بعد جرمنی بھی اپنے سمندری خطوں کی بہتر حفاظت کر پائے گا۔ ’ہائی سیز ٹریٹی‘ نامی معاہدہ سمندروں میں بڑے پیمانے پر محفوظ علاقوں کے قیام کی بنیاد مہیا کرتا ہے۔

https://p.dw.com/p/4WNzM
Zwei Tote und drei Vermisste in Neuseeland nach Kollision mit Wal
تصویر: Guo Lei/Xinhua/picture alliance

وفاقی جرمن حکومت نے عالمی سمندروں کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی سیز ٹریٹی پر دستخط کر دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ وزیر ماحولیات اشٹیفی لَیمکے نے برلن میں اسی ہفتے جرمن کابینہ کے ایک اجلاس کے بعد کہا، ''اب ہمارے پاس سمندروں کی بہتر حفاظت کا موقع ہو گا، جو بہت اہم ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''اب ایسے علاقے ہوں گے، جہاں ماہی گیری کی بلا امتیاز اجازت نہیں ہو گی۔ ایسے گہرے سمندری علاقے بھی ہوں گے، جہاں بحری کان کنی نہیں کی جا سکے گی، جہاں اب محفوظ سمندری ماحولیاتی علاقے قائم کیے جا سکتے ہیں۔‘‘

Deutschland | Berlin | Übergabe OECD-Bericht an Steffi Lemke und Robert Habeck
جرمن وزیر ماحولیات شٹیفی لَیمکےتصویر: Florian Gaertner/photothek/IMAGO

جرمن وزیر لَیمکے کا کہنا تھا کہ اب تک سمندروں میں قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے قوانین کا فقدان تھا لیکن اب اس خلا کو پر کرنا ممکن ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہہائی سیز ٹریٹی کے ساتھ دنیا بھر کی ریاستیں سمندری ماحولیاتی نظاموں کے تحفظ کو قدم بہ قدم مزید ٹھوس بنا سکیں گی۔

اشٹیفی لَیمکے آئندہ ہفتے نیو یارک میں جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کے ساتھ مل کر اس عالمی معاہدے پر دستخط کر دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ برسوں کی بات چیت کے بعد اقوام متحدہ نے اس سال جون میں اس معاہدے کو اپنایا تھا۔ یہ عالمی معاہدہ سمندروں پر بڑے پیمانے پر محفوظ علاقوں کے قیام کی بنیاد مہیا کرتا ہے۔

اس معاہدے میں سمندروں میں شروع کیے گئے اقتصادی منصوبوں، مہمات اور دیگر سرگرمیوں کے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے طریقہ کار بھی وضع کر دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اس معاہدے کا اطلاق علاقائی سمندر میں یا کسی ریاست کے اندرونی پانیوں میں یا کسی جزیرہ نما ریاست کے جزیرہ نما پانیوں میں ان تمام حصوں پر ہوتا ہے، جو کسی خصوصی اقتصادی زون میں شامل نہیں ہیں۔

کرہ ارض پر مختلف سمندروں کا دو تہائی حصہ بہت گہرے لیکن ایسے انتہائی اہم آبی علاقوں پر مشتمل ہے، جو ہائی سیز کہلاتے ہیں اور جہاں اب تک کسی عالمی معاہدے کی عدم موجودگی میں کسی قانون کا اطلاق نہیں ہوتا تھا۔

ش ر ⁄  م م (ڈی پی اے)

ایک سمندر میدان جنگ کیسے بن گیا؟