1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سپین میں بُل ریس ختم، سینکڑوں شرکاء زخمی

15 جولائی 2010

شمالی سپین کے شہر پامپلونا میں ہر سال منعقد ہونے والی بیلوں کی مشہور زمانہ دوڑ آٹھ روز تک جاری رہنے کے بعد بدھ کی شام ختم ہو گئی۔ امسالہ ’بُل ریس‘ میں کل 376 شرکاء زخمی ہوئے۔ یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 70 کم تھی۔

https://p.dw.com/p/OJOf
سپین کے شہر پامپلونا میں ہر سال منعقد ہونے والی بیلوں کی مشہور زمانہ دوڑتصویر: AP

پامپلونا میں اس روایتی دوڑ کے منتظمین نے مقابلوں کے اختتام پر بتایا کہ پچھلے سال بُل ریس میں ایک 27 سالہ نوجوان ہلاک بھی ہو گیا تھا تاہم ایک بڑے ثقافتی میلے کا رنگ اختیار کر جانے والے ان مقابلوں میں اس مرتبہ کوئی شخص ہلاک نہیں ہوا۔

اس سال اس ریس میں جو لوگ زخمی ہوئے، ان میں سے 37 ابھی تک مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ان میں سے آٹھ وہ شائقین بھی ہیں، جو بدھ کے روز 600 کلوگرام وزنی ایک بھینسے کے بہت لمبے اور نوکیلے سینگوں کی زد میں آ گئے تھے۔

BdT Deutschland Ochsenrennen in Münsing
جنوبی جرمنی میں بھی بیلوں کی دوڑ کے مقابلے منعقد ہوتے ہیںتصویر: AP

ان آٹھ افراد میں شامل ایک 23 سالہ نوجوان اس لئے شدید زخمی ہو گیا تھا کہ پامپلونا کی گلیوں میں اندھا دھند بھاگتے بیلوں کے آگے دوڑتے ہوئے وہ زمین پر گر گیا تھا اور پیچھے سے آنے والے ایک بیل نے اپنے سینگ اس کے سینے میں گاڑ دئے تھے۔

اس سال اس ریس میں حصہ لینے والے باہمت اور مہم جو افراد کی مجموعی تعداد چار ہزار کے قریب رہی۔ سپین میں بیلوں کی اس روایتی دوڑ کے انعقاد پر جانوروں سے بے رحمانہ سلوک کے خلاف جدوجہد کرنے والے حلقوں کی طرف سے شدید تنقید بھی کی جاتی ہے۔ اس دوڑ میں آٹھ روز تک روزانہ بیسیوں بیلوں کو پامپلونا کی تنگ گلیوں میں اس طرح چھوڑا جاتا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں سرخ اور سفید لباس پہنے اور ہاتھوں میں تہہ کئے ہوئے اخبار پکڑے ہزارہا شائقین ان بیلوں کے آگے آگے دوڑتے ہیں۔ اس دوران اندرون شہر سے بُل فائٹنگ کے لئے استعمال ہونے والے مرکزی سٹیڈیم تک جانے والا 825 میٹر طویل فاصلہ طے کیا جاتا ہے۔

Castro und Hemingway
امریکی ادیب ارنسٹ ہیمنگوے کیوبا کے رہنما کاسترو کے ہمراہ، فائل فوٹوتصویر: AP

پامپلونا میں اس روایتی بُل ریس کو عالمی شہرت سن 1926ء میں لکھے گئے نوبل ادب انعام یافتہ امریکی مصنف ارنسٹ ہیمنگوے کے مشہور ناول The Sun Also Rises کی وجہ سے ملی تھی، جس میں اس ریس کی بڑی تفصیل سے منظر کشی کی گئی ہے۔

آج پامپلونا کی مجموعی آبادی ایک لاکھ 85 ہزار کے قریب ہے۔ لیکن اس شمالی ہسپانوی شہر میں رقص و موسیقی کے ساتھ منایا جانے والا یہ کئی روزہ میلہ اب اتنا مقبول ہو چکا ہے کہ اسے دیکھنے کے لئے سپین کے مختلف شہروں کے علاوہ دنیا بھر سے ہر سال ایک ملین سے زائد افراد پامپلونا کا رخ کرتے ہیں۔

اس بل ریس کے دوران باقی ماندہ بیلوں سے بچھڑ جانے والے کسی بپھرے ہوئے بھینسے کے سینگوں کی زد میں آ کر یا اس کے پاؤں تلے کچلے جانے کے نتیجے میں انسانی ہلاکتوں کے واقعات بھی کوئی انہونی بات نہیں ہیں۔ گزشتہ برس اسی ریس میں ایک 27 سالہ نوجوان ہلاک ہو گیا تھا جبکہ مجموعی طور پر سن 1924ء سے لے کر آج تک پامپلونا کا یہی پرکشش اجتماع کم ازکم 15 افراد کی جان لے چکا ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: گوہر نذیر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں