1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فلپائن میں طوفانی بارشیں و سیلاب، 600 افراد ہلاک یا لاپتہ

17 دسمبر 2011

فوجی حکام کے مطابق فلپائن میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 198 کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بتایا گیا ہے۔ یہ قدرتی آفت نصف شب کو اس وقت ٹوٹی، جب لوگ سو رہے تھے۔

https://p.dw.com/p/13Ueh
تصویر: AP

فلپائن کے جنوبی علاقوں میں ہفتے کو واشی طوفان نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں وسیع علاقہ سیلاب کی زد میں آ گیا۔ مختلف علاقوں میں مٹی کے تودے بھی گرے۔ اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سو اٹھانوے بتائی جا رہی ہے جبکہ چار سو افراد لاپتہ ہیں۔

امدادی کارروائیوں کے لیے بیس ہزار فوجی حرکت میں ہیں۔ شہری دفاع کے اہلکار بینیتو راموس کے مطابق منداناؤ جزیرے پر ہلاکتیں ڈوبنے کے سبب ہوئی ہیں۔ اسی جزیرے پر ایلگان شہر کے میئر لارنس کروز کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں دس گاؤں زیر آب آ گئے ہیں۔

انہوں نے جی ایم اے ٹیلی وژن کو بتایا: ’’یہ سب اس قدر تیزی سے اس وقت ہوا، جب لوگ نیند میں تھے۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسی ٹیلی وژن پر سیلابی پانی کی بڑھتی ہوئی سطح میں ایک خاندان کی ڈرامائی ویڈیو دکھائی گئی، جس کے افراد گھر کی کھڑکی سے جان بچاتے ہوئے نکل رہے تھے۔

NO FLASH Flut Katastrophe Thailand
درجنوں افراد لاپتہ ہیںتصویر: AP

راموس نے بتایا کہ طوفان دھیرے دھیرے آگے بڑھ رہا ہے، جس کے نتیجے میں اس کے راستے میں بہت زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وسیع تر علاقہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔

ایلگان کے سیاحتی آفیسر پیٹ نوئیل نے اے ایف پی کو بتایا کہ پانی کی سطح آدھی رات کے وقت بڑھنی شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں دریا کے کنارے آباد بستیاں بہہ گئیں۔ ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ اس وقت لوگ سو رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا: ’’اس علاقے میں طوفان کم ہی آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے یہ جانتے ہوئے بھی تسلی رکھی کہ طوفان ان کی طرف بڑھ رہا ہے۔‘‘

منداناؤ بنیادی طور پر زرعی علاقہ ہے، جسے ملک کے لیے ذریعہ خوراک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ فلپائن کو سالانہ بیس بڑے طوفانوں کا سامنا ہے، جن میں سے زیادہ تر لوزون کو ہدف بناتے ہیں، جو ملک کا آبادی اور رقبے کے لحاظ سے بڑا جزیرہ ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں