1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فوکوشیما پلانٹ کے منتظمین کا پلانٹ کے چار یونٹس بند کرنے کا ارادہ

31 مارچ 2011

جاپانی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ فوکوشیما کے جوہری پلانٹ کے حادثے کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ملکی توانائی کی پالیسی پر بحث کی جائے۔

https://p.dw.com/p/10lSG
تصویر: AP

جہاں فوکوشیما جوہری پلانٹ کی منتظم ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی ٹوکیو سے تقریباً 250 کلومیٹر دور واقع پلانٹ کے صرف چار یونٹس کو مستقل طور پر بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے وہاں اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بننے والے جاپانی وزیر اعظم نے زور دیا ہے کہ اِس پورے جوہری پلانٹ کو ہی بند کر دیا جانا چاہیے۔

ٹوکیو حکومت کے مطابق وہ متاثرہ ایٹمی بجلی گھر کے اطراف بیس کلومیٹر تک کے علاقے سے انسانی آبادی کے انخلاء کے فیصلے پر عمل پیرا ہے۔ اگرچہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی IAEA نے جاپان پر اِنخلاء کے اِس زون کا دائرہ وسیع تر کرنے کے لیےزور دیا ہے تاہم حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ ٹوکیو حکومت کا اِس زون میں توسیع کا سرِدست کوئی پروگرام نہیں ہے البتہ حکومت زمین میں تابکاری کے اثرات کی نگرانی مزید سخت کر دے گی۔

Greenpeace Messung Radioaktivität Japan
جاپانی حکومت زمین میں تابکاری کے اثرات کی نگرانی مزید سخت کر دے گیتصویر: Greenpeace

IAEA کی جانب سے فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور واقع ایک گاؤں میں زمین کے اندر تابکاری کے اثرات ماپے گئے تھے اور یہ پتہ چلایا گیا تھا کہ وہاں تابکار مادے آیوڈین کی مقدار انسانی صحت کے لیے بے ضرر مقدار سے زیادہ ہے۔

یہ گاؤں بیس کلومیٹر کے اُس زون سے باہر واقع ہے، جو گیارہ مارچ کے زلزلے اور سونامی سے متاثرہ جوہری پلانٹ کے ری ایکٹرز کے اردگرد قائم کیا گیا تھا اور جہاں سے اب تک ستر ہزار سے زیادہ انسانوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

Japan Atomkrise Fukushima Reaktor 16.03.2011
فوکوشیما کے جوہری پلانٹ کا یونٹ ایک تا چار کو بند کیا جا رہا ہےتصویر: AP

اِسی دوران جوہری اور صنعتی سلامتی کے جاپانی قومی ادارے نے آج کہا کہ گزشتہ روز پلانٹ کے نزدیک سمندری پانی سے حاصل کیے گئے ایک نمونے میں تابکار مادے آیوڈین کی مقدار معمول سے 4385 گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ تا ہم اِس ادارے کے ایک ترجمان کے مطابق تابکاری سے آلودہ یہ پانی انسانی صحت کے لیے کسی فوری خطرے کی حیثیت نہیں رکھتا۔ اِس ادارے نے بھی انخلاء کے زون کا دائرہ وسیع کرنے پر زور دیا ہے۔

اُدھر سونامی اور زلزلے کے بعد جاپان کا سب سے پہلے دورہ کرنے والے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کی جانب سے آج جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپان میں جوہری حادثے کے پیشِ نظر دنیا کو جوہری صنعت کے نئے معیارات ترتیب دینے چاہییں۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ/ امجد علی

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں